اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

پانچ سالہ ہیلتھ پلان

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب میں پانچ سالہ ہیلتھ پلان کا اعلان کیا ہے جس کے تحت ہیلتھ سسٹم میں مرحلہ وار اصلاحات کی جائیں گی۔ اس پلان میں طبی نظام کی تشکیلِ نو‘ محکمۂ صحت کی اَپ گریڈیشن اور سسٹم اصلاحات کے علاوہ شفافیت یقینی بنانے کیلئے حکام‘ پروفیشنلز اور عوامی نمائندوں پر مشتمل ہیلتھ ایڈوائزری کونسل بھی تشکیل دی جائے گی ماضی میں یہ دیکھا گیا کہ ہر حکومت اقتدار سنبھالتے ہی طبی مسائل کو حل کرنے کے لیے متعدد اصلاحات کرتی ہے مگر بعد ازاں مجوزہ منصوبوں میں تبدیلی‘ سیاسی رکاوٹوں‘ ہیلتھ کے ناکافی بجٹ اور دیگر وجوہ کی بنا پر اصلاحات کا یہ پلان ادھورا رہ جاتا ہے۔ گزشتہ دورِ حکومت میں سرکاری ہسپتالوں کی حالت بہتر بنانے اور ان کی استعدادِ کار بڑھانے کے بجائے زور صحت کارڈ نامی طبی انشورنس کے منصوبے پر رہا‘ نگران حکومت نے اپنے تیرہ ماہ کے دورِ اقتدار میں سارا فوکس ہسپتالوں کی ظاہری زیب و زینت پر رکھا جبکہ ان کی کپیسٹی میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا‘ یہی وجہ ہے کہ اب یہ شعبہ زیادہ توجہ کا متقاضی ہے۔ نومنتخب حکومت کو ماضی کے تجربات سے سبق سیکھتے ہوئے ایسے اقدامات کرنے چاہئیں جن سے نہ صرف عوام کو حقیقی ریلیف ملے بلکہ سرکاری شعبۂ صحت کی حالت بھی بہتر ہو۔ یقینا یہ کام مرحلہ وار ہو گا مگر اس کیلئے پالیسیوں میں تسلسل از بس ضروری ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں