اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

اربن فلڈنگ کے نقصانات

حالیہ بارشوں‘ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں پیش آئے حادثات میں 15 افراد جاں بحق اورمتعدد زخمی ہو گئے جبکہ دریائے سوات اور دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ بلوچستان میں بھی بارشوں کے سبب مختلف حادثات میں سات افراد جاں بحق ہو گئے۔ خیبرپختونخوا میں بارشوں سے متعلقہ حادثات اَپر اور لوئر دیر‘ چترال‘ ملاکنڈ‘ سوات‘ مانسہرہ اور شانگلہ میں پیش آئے۔ ان میں زیادہ تر وہ علاقے ہیں جو 2022ء کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے شدید متاثر ہوئے تھے اور انتظامی نقائص کی وجہ سے آج بھی وہاں کے باسی نقصان اٹھانے پر مجبور ہیں۔ بارشوں کی پیشگوئی کے باوجود بروقت پیشگی اقدامات نہ ہونے کے باعث پشاور کے شہریوں کو اربن فلڈنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ مختلف مقامات پر دو فٹ سے زائد بارشی پانی کھڑا ہونے کے باعث شہریوں کو نقل مکانی کرنا پڑی۔ ہمارے ہاں بننے والی رہائشی آبادیوں میں بنیادی انفراسٹرکچر اور ڈرینج کے نظام کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی۔اگر اب بھی بنیادی انفراسٹرکچر اور ڈرینج کے نظام کی بہتری پر توجہ مرکوز نہ کی گئی تو مستقبل میں مزید شدید نقصانات سامنے آ سکتے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج سے ملک بھر میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہو رہا ہے۔ حکومت‘ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیزاور ضلعی انتظامیہ کو چاہیے کہ ممکنہ بارشوں کے پیشِ نظر تمام حفاظتی اقدامات بروقت مکمل کیے جائیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement