اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

سستی روٹی پرعمل درآمد؟؟

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 14اپریل کو روٹی کی قیمت میں چارروپے جبکہ نان کی قیمت میں پانچ روپے کمی کا اعلان کرتے ہوئے پرائس مجسٹریٹس کو صوبے میں سستی روٹی کی فراہمی یقینی بنانے کا پابند کیا تھا لیکن تین روز گزرنے کے باوجود عوام کو حکومت کے مقرر کردہ نرخوں پر روٹی دستیاب نہیں ہو سکی۔اب تونان بائیوں نے سستی روٹی کے حکومتی اعلان کو عملاً مسترد ہی کر دیا ہے۔ سرکاری نرخ نامے کو نظر انداز کرنے کی یہ واحد مثال نہیں ہے‘ تاجروں‘ دکانداروں کی طرف سے سرکاری ریٹ کو پسِ پشت ڈالنے کی متعدد مثالیں موجود ہیں۔ حکومت کی طرف سے سستی روٹی کی فراہمی کا اعلان لائقِ تحسین ہے کیونکہ اس سے عوام بالخصوص غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والوں کو ریلیف مل سکے گا لیکن یہ فائدہ اسی صورت ممکن ہے جب حکومت اس فیصلے پر من و عن عملدرآمد بھی کرائے۔ اس وقت مارکیٹ میں دستیاب آٹے کی قیمت اور حکومت کی طرف سے مقرر کردہ نرخوں میں فی من ایک ہزار روپے سے زائد کا فرق موجود ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ سستی روٹی کی فراہمی کے فیصلے میں حائل رکاوٹوں کو فوری دور کرے اور نانبائیوں کے جائز مطالبات پر بھی غور کیا جانا چاہیے۔ پرائس کنٹرول کے بہتر میکانزم اور منافع خور عناصر کے گرد شکنجہ کسنے ہی سے عوام کو کچھ ریلیف دیا جا سکتا ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement