اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

جامد طرزِ زندگی کا نقصان

ہائپرٹینشن یا بلند فشار خون سے بچاؤ کیلئے آگاہی پھیلانے کے حوالے سے منعقدہ ایک کانفرنس میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں پندرہ سے اٹھارہ سال کی عمر کے 18فیصد نوجوان جبکہ اٹھارہ سال سے زائد عمر کے تقریباً 46فیصد بالغ افراد ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں۔ نوجوانوں میں ہائی بلڈ پریشر کی بنیادی وجوہات میں جامد طرزِ زندگی‘ حفظانِ صحت کے اصولوں پر پورا نہ اُترنے والی خوراک کا بے تحاشا استعمال‘ ورزش سے گریز‘ تمباکو نوشی اور آن لائن گیمنگ نمایاں ہے۔ روزانہ انٹرنیٹ پر کئی گھنٹے بے مصرف گزارنے کی عادت نوجوانوں کی صحت پر شدید منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔ نوجوانوں سمیت درمیانی عمر کے افراد بلڈ پریشر کی پیچیدگیوں کا شکار ہو کر دل کے دورے اور فالج کے سبب جاں بحق یا معذور ہو رہے ہیں۔ جامد طرزِ زندگی کی ایک بڑی وجہ نوجوانوں کا جسمانی طور پر متحرک رکھنے والی سرگرمیوں سے دور رہنا ہے۔ اس حوالے سے حکومتی سطح پر کھیلوں کے فروغ اور ان کی سرپرستی کی طرف بھی بہت کم توجہ دی جاتی ہے جبکہ شہروں میں پارکس اور کھیلوں کے میدان بھی نہ ہونے کے برابر ہے کہ جہاں نوجوان کھیل سکیں اور جسمانی لحاظ سے متحرک رہ سکیں۔ ایک صحت مند قوم کی تعمیر کیلئے حکومت کو اس جانب خصوصی توجہ مبذول کرنا ہو گی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں