اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ ضروری

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے دوران نہ صرف بیرونی سرمایہ کاری کا طے شدہ ہدف حاصل نہیں ہو سکا بلکہ یہ پانچ دہائیوں کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ رواں مالی سال کیلئے سرمایہ کاری کا ہدف جی ڈی پی کا 15.1 فیصد مقرر کیا گیا تھا لیکن یہ 13.1 فیصد رہی جو 50 سال کی کم ترین سطح ہے۔ آخری بار 1974ء میں سرمایہ کاری کی شرح 13.2 فیصد دیکھی گئی تھی۔ حکومتی کوششوں کے باوجود بیرونی سرمایہ کاری کا پانچ دہائیوں کی کم ترین سطح پر جانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ جب تک تمام معاشی عوامل درست نہیں ہوتے اور سیاسی استحکام حاصل نہیں کیا جاتا‘ تب تک سرمایہ کاری کے مطلوبہ اہداف حاصل نہیں کیے جاسکیں گے۔ غیرملکی سرمایہ کاری‘ ترسیلاتِ زر اور برآمدات ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا بنیادی ذریعہ ہیں لیکن ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے یہ تینوں شعبے زوال پذیر ہیں۔ حکومت کی صنعتی شعبے سے چشم پوشی کے باعث یہ شعبہ پہلے ہی سے زبوں حالی کا شکار تھا کہ سیاسی عدم استحکام نے نہ صرف نئی سرمایہ کاری کا سلسلہ منقطع کر دیا بلکہ جو سرمایہ کاری پہلے ہو چکی تھی‘ وہ بھی دیگر ممالک میں منتقل ہو رہی ہے۔ مہنگی توانائی بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے۔تمام سٹیک ہولڈرز کو چاہیے کہ ملک میں سیاسی استحکام کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ حکومت سیاسی ہم آہنگی کے ماحول ہی میں ایک مربوط معاشی پالیسی کے ذریعے ہی ملکی معیشت کو استحکام کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں