اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

مادرِ وطن کا تحفظ

اگلے روز ضلع پشاورکے علاقہ حسن خیل میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں پانچ دہشت گردوں کی ہلاکت اور فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے دو جوانوں‘ کیپٹن حسین جہانگیر اور حولدار شفیق اللہ کی شہادت اس بات کی غماز ہے کہ سکیورٹی فورسز دفاعِ وطن کیلئے ہر دم مستعد اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مکمل پُرعزم ہیں۔ گزشتہ دو دہائیوں سے ملکِ عزیز کو دہشت گردی کے جس عفریت کا سامنا ہے‘ اس کیلئے سکیورٹی فورسز تو مقدور بھر کوششیں کر ہی رہی ہیں‘ اور آپریشن ضربِ عضب اور ردّالفساد کے ذریعے دہشت گردوں کا بڑی حد تک صفایا کر دیا گیا ہے مگر دو دہائیوں تک دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو برقرار رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ عوام بھی اپنی ذمہ داریوں کو پہچانیں اور سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا حصہ ڈالیں۔ ملک بھر سے دہشت گردی کا مکمل استیصال کرنے کیلئے ضروری ہے کہ دہشت گردی کے منبع یعنی شدت پسندی کے بیانیے کو شکست دی جائے۔ علاوہ ازیں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ بھی ضروری ہے۔ اس حوالے سے تمام شواہد مغربی ہمسایہ ملک‘ افغانستان کے خلاف جاتے ہیں‘ جس کے ساتھ سفارتی سطح پر اس معاملے کو زیادہ شدت کے ساتھ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ملکی سیاسی قیادت کو بھی اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرنا چاہیے اور سیاسی انتشار اور ہیجان کو ختم کرتے ہوئے قومی سلامتی کے نئے تقاضوں پر توجہ دینی چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں