اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ہیٹ ویو سے ہلاکتیں

کراچی میں پچھلے چند روز کے دوران بیسیوں ہلاکتیں تشویش کا موجب ہیں۔ کراچی کی انتظامیہ کو دو روز کے دوران شہر کے مختلف علاقوں سے 40 افراد کی لاشیں ملیں ‘ جبکہ حالیہ چند دنوں کے دوران مجموعی طور پر پانچ سو سے زائد افراد کی نعشیں شہر کے مختلف مردہ خانوں میں پہنچائی گئی ہیں۔انتظامیہ کے بقول مرنے والے زیادہ تر افراد نشے کے عادی تھے جو گرمی کی شدت برداشت نہیں کر سکے اور جان کی بازی ہار گئے۔ کراچی میں حبس‘ بڑھتی نمی اور ہیٹ ویو شہریوں کے لیے وبالِ جان بنی ہوئی ہے اور گھنٹوں طویل لوڈ شیڈنگ اس پر مستزاد۔ کراچی میں اس ہفتے درجہ حرارت 40 سے 43 ڈگری تک رہاتاہم اس کی شدت 52 ڈگری سینٹی گریڈ تک محسوس کی گئی‘ جس کے باعث 1700 افراد ہیٹ ویو سے متاثر ہوئے۔ایسے سخت موسم میں پانی اور بجلی شہریوں کو موسم کی ہولناکی سے بچا سکتی ہے مگر لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے گھنٹوں بجلی اور پانی بند رہنا اب معمول بن چکا ہے ۔ گرمی کی شدت کے پیشِ نظر حکومت صحتِ عامہ کے تحفظ کے اقدامات اور  بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ یقینی بنائے تاکہ عوام کم از کم اپنے گھروں میں تو سکھ کا سانس لے سکیں۔ بے گھر افراد کو گرمی کی شدت سے بچانے کے لیے خصوصی شیڈز کا اہتمام بھی کیا جانا چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں