اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

انتخابات پر سوالات کیوں؟

پاکستان کے دفترخارجہ نے امریکی ایوانِ نمائندگان کی قرارداد پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس قرارداد کو پاکستان کی سیاسی صورتحال اور انتخابی عمل سے ناواقفیت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کی دوسری بڑی پارلیمانی جمہوریت اور پانچویں بڑا جمہوری ملک ہے‘ یہ اپنے قومی مفاد میں قانون کی حکمرانی پر عمل کرتا ہے۔امریکی ایوانِ نمائندگان نے پاکستان کے عام انتخابات سے متعلق گزشتہ روز  ایک قرار داد منظور کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 8 فروری کے الیکشن میں مداخلت اور بے ضابطگیوں کے دعووں کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔اگرچہ یہ ایک نان بائنڈنگ قرار داد ہے ‘ تاہم اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ ہمارے ہاں انتخابی عمل پرتحفظات رہے ہیں۔اس کا اظہار سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھی کیا جاتا ہے اور انتخابی عمل پر نظر رکھنے والے مبصرین کی جانب سے بھی۔لیکن انتخابی شکایات کی شنوائی کیلئے ملک میں انتخابی ٹربیونلز بھی موجود ہیں اور اس وقت بھی کئی حلقوں کی شکایات زیر سماعت ہیں ۔ انتخابی شکایات کا جائزہ لینے والے اس عدالتی نظام کی موجودگی میں قوی امید ہے کہ انصاف کا بول بالا ہو گا اور انتخابی شفافیت کے حوالے سے جو تاثر پیدا ہوا ہے وہ رفع ہو جائے گا۔اس میں کوئی شک نہیں کہ جمہوریت اسی وقت پروان چڑھ سکتی ہے جب ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہوں۔ پاکستان اس اصول سے مکمل اتفاق رکھتا ہے اور اسے یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں