اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

زرعی اجناس کی ویلیو ایڈیشن

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ زرعی اجناس کی ویلیو ایڈیشن ناگزیر ہے۔ زراعت پاکستان کا ایک کلیدی برآمدی شعبہ ہے ‘ گزشتہ مالی سال کے دوران اس شعبے کی برآمدات کا حجم آٹھ ارب ڈالر رہا‘ مگر زیادہ تر غذائی اجناس خام حالت میں برآمد کی جاتی ہیں ۔ اگر یہی اجناس عالمی تقاضوں کے مطابق تیار اور پیک کر کے بھیجی جائیں تو منافع کئی گنا بڑھ سکتا ہے۔ اس کیلئے حکومت کی خصوصی توجہ ‘ دلچسپی اور سرمایہ کاری درکار ہے۔خوراک کی ویلیو ایڈڈ اجناس کی تیاری اور عالمی منڈیوں  کے امکانات سے فائدہ اٹھانے کیلئے ان منڈیوں کے تقاضوں سے آگاہی ضروری ہے ۔ چاول ہمارے ملک کی ایک اہم زرعی برآمدی پراڈکٹ ہے مگر عالمی معیارپر پورا نہ اترنے کی وجہ سے رواں سال کئی ممالک میں پاکستانی چاول کی کھیپ کو مسترد کیا گیا۔حکومت اور انڈسٹری میں قریبی روابط اور کاشت کاروں کی صحیح آگاہی اس طرح کے مسائل سے بچنے کیلئے ضروری ہے ۔ زرعی اجناس کی پراسیسنگ انڈسٹری کو جدید بنانے کی بھی اشد ضرورت ہے۔ حکومت کی جانب سے اگر زرعی شعبے کی حوصلہ افزائی کی جائے تو خوراک کی تیاری کے شعبے میں نئی سرمایہ کاری آ سکتی۔ زراعت فی الحقیقت خاصی استعداد رکھنے والی صنعت ہے تاہم حکومتی عدم توجہی اور صنعتی روایت پسندی نے اس شعبے کی یہ حالت کر دی ہے کہ کاشتکار بھی پریشان ہے اور زرعی شعبے کا صنعت کار بھی۔ وزیر اعظم جو ویلیو ایڈیشن کی بات کررہے ہیں حکومت کا فرض ہے کہ اس کیلئے عملی اقدامات بھی کرے۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں