تعلیم سے محروم تحصیلیں
ایک غیر سرکاری تنظیم کی سکولوں سے باہر بچوں کے حوالے سے ایک تجزیاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سکول جانے والے پانچ سے سولہ برس کے بچوں کا ایک تہائی حصہ یعنی تقریباً دو کروڑ 53 لاکھ 73 ہزار سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں اور اہم بات یہ ہے کہ سکول سے باہر بچوں کی 26 فیصد تعداد کا تعلق 45 مخصوص تحصیلوں سے ہے۔ ان میں بلوچستان کے ضلع سبی کی تحصیل کوٹ منڈائی سرفہرست ہے جہاں 92 فیصد بچے سکول سے باہر ہیں۔ اسی طرح جنوبی وزیرستان کے علاقے توئی کھلہ میں 91 فیصد بچے سکول نہیں جاتے۔ اگرچہ حکومت نے ملک میں تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا ہے اور شرح تعلیم میں اضافے کیلئے ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی گئی ہے‘ تاہم مذکورہ رپورٹ سے ان علاقوں کی نشاندہی آسان ہو جاتی ہے جہاں تعلیم کے حوالے سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب یہ حقیقت بھی اجاگر ہوتی ہے کہ تعلیم سے دوری کی اصل وجہ بڑھتی غربت ہے۔ بلوچستان‘ خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع‘ اندرون سندھ اور پنجاب کے جنوبی اضلاع‘ جہاں جہاں غربت اور پسماندگی کی شرح زیادہ ہے‘ وہاں تعلیم سے دوری کی شرح بھی اتنی ہی بلند ہے۔ لہٰذا غربت کی وجہ سے تعلیم سے محروم بچوں پر خصوصی کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ غربت بچوں کے تعلیمی سفر میں حائل نہ ہو سکے۔