صنعتی مسائل جوں کے توں
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے حکومت کی صنعتی پالیسی پر عدم تحفظ کا اظہار کرتے ہوئے صنعتوں کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی اور صنعتی پیکیج کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ فیڈریشن کے مطابق‘ معیشت ٹھیک چل رہی ہے مگر ہماری پالیسیاں ٹھیک نہیں‘ بجلی کی قیمتوں کے سبب صنعتیں بند ہو رہی ہیں۔ اس وقت حکومت تجارتی خسارے میں کمی کو اہم کامیابی قرار دے رہی ہے مگر اکتوبر میں سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں 8.02 فیصد کمی خام مال کی درآمد میں کمی اور آنے والے مہینوں میں صنعتی پیداوار میں کمی کے خدشات کو جنم دیتی ہے۔ دوسری جانب ٹیکس اہداف کے حصول میں ناکامی سے بھی صنعتی پیداوار میں کمی اور صنعتوں کے مسائل اجاگر ہوتے ہیں۔ توانائی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ صنعتی پیداوار پر براہِ راست اثر انداز ہوتا ہے اور لاگت میں اضافے کے باعث صنعتی شعبے کے لیے عالمی منڈی میں مسابقت پیدا کرنا اور اندرونِ ملک اپنی مارکیٹ برقرار رکھنا ممکن نہیں رہتا۔ مہنگی توانائی کا بھگتان صنعتوں کی بندش کی صورت میں برآمد ہو رہا ہے۔ مہنگی توانائی اور غیر پائیدار بنیادوں پر استوار ملکی معاشی ماڈل کو عالمی بینک کی ایک دوسری رپورٹ میں ’ناکارہ ماڈل‘ قرار دیتے ہوئے اس میں اصلاحات لانے کی تجویز دی گئی۔ ضروری ہے کہ حکومت صنعتی شعبے کے مسائل کو سمجھے اور سستی توانائی سمیت صنعتوں کے جائز مطالبات تسلیم کرے۔ تجارتی خسارے میں حقیقی کمی اور ٹیکس ریونیو میں اضافے کیلئے صنعتی پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے ۔