اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

کُرم امن معاہدہ

یہ امر خوش آئند ہے کہ کُرم کی صورتحال پر ہونے والے گرینڈ جرگہ میں دونوں فریق امن معاہدے پر متفق ہو گئے ہیں اور رضا مندی سے امن معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ معاہدے کے تحت کالعدم تنظیموں کے کام کرنے اور دفاتر کھولنے پر پابندی ہو گی‘آمدورفت کے تمام راستوں پر کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔ نئے روڈ کی ضرورت پڑی اورکوئی رکاوٹ پیش آئی تو فریقین مکمل تعاون کریں گے۔ ضلع کرم میں حالیہ کشیدگی کا آغاز 21 نومبر کو ہوا تھا جب مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کرکے 40 سے زائد افراد کو ہلاک کر دیا گیا تھا جس کے بعد علاقے میں فسادات کا آغاز ہو گیا اور کئی دن تک مسلح تصادم ہوتے رہے۔ ان فسادات کی وجہ سے ضلع کُرم کو صوبے کے باقی حصوں سے ملانے والی مرکزی سڑک کئی ہفتوں سے بند ہے جس سے کُرم میں ادویات‘ خوردنی اشیا اور دیگر اجناس کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ فریقین کے مابین امن معاہدے کے بعد اُمید ہے کہ کُرم میں زندگی معمول کی طرف لوٹ آئے گی ۔ اب فریقین پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ حکومت‘ انتظامیہ اور مقامی عمائدین کی کوششوں سے طے پانیوالے امن معاہدے کی پاسداری یقینی بنائیں۔ دوسری طرف حکومت کو علاقے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد بڑھانا ہو گی۔ اس ضمن میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں راستوں کی حفاظت کیلئے جس خصوصی ٹاسک فورس کے قیام کی منظوری دی گئی تھی‘ بلاتاخیر اس کا قیام عمل میں لانا ہو گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں