اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

فضائی آلودگی ‘ سکول بند

لاہور میں اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس 1100 پوائنٹس سے تجاوز کرنے کے بعد حکومت نے 17 نومبر تک بارہویں جماعت تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ روز افزوں فضائی آلودگی کی وجہ سے روزانہ ہزاروں افراد سانس‘ گلے اور آنکھوں کی بیماریوں کے ساتھ ہسپتالوں کا رُخ کررہے ہیں۔ حکام بھارت سے آنے والی ہوا کو فضائی آلودگی میں اضافے کی وجہ قرار دے رہے ہیں لیکن اہم بات یہ ہے کہ نئی دہلی‘ جو لاہور کے بعد دوسرا فضائی آلودہ شہر ہے‘ میں آلودگی کی شرح لاہور کی نسبت ایک تہائی سے بھی کم ہے۔ گوکہ صوبائی حکومت کی طرف سے فضائی آلودگی کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے لاہور کے مختلف علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا لیکن اول تو گرین لاک ڈاؤن پر عملدرآمد ہوتا نظر نہیں آیا کہ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں موٹر سائیکل رکشے بھی چل رہے ہیں اور تعمیراتی کام بھی زور و شور سے جاری ہیں۔ جہاں لاک ڈائون کی شرائط پر عملدرآمد ہوا‘ وہاں بھی آلودگی کی شرح میں کمی نہیں آ سکی۔ اب تک کی صورتحال سے یہ بات طے ہو چکی ہے کہ سموگ کا مسئلہ وقتی لیپا پوتی سے حل نہیں ہو سکتا اور اس کیلئے ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے۔ گوکہ فضائی آلودگی کا مسئلہ طویل المدتی منصوبہ بندی کا متقاضی ہے لیکن وقتی طور پر شہر میں جگہ جگہ ہوا کو صاف کرنے والے پلانٹس نصب کرکے فضائی آلودگی میں کسی حد تک کمی یقینی بنائی جا سکتی ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں