ماحولیاتی تحفظ سب کی ذمہ داری
رائے عامہ کا جائزہ لینے والے ادارے ’’اپسوس‘‘ کے ایک سروے میں 75فیصد پاکستانیوں نے سموگ کے خاتمے کے لیے حکومت پر انحصار کرنے کے بجائے خود سے اقدامات کرنے پر زور دیا ہے‘ جو ماحولیاتی تحفظ کیلئے عوام کے احساسِ ذمہ داری کو ظاہر کرتا ہے۔ فضائی آلودگی بالخصوص سموگ ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے اور شہریوں کی صحت پر شدید منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔ گوکہ حکومت فضائی آلودگی میں کمی کے لیے کوشاں نظر آتی ہے اور اس کے لیے دس سالہ پالیسی تشکیل دینے کا اعلان بھی کر چکی ہے لیکن ماحولیات کی بہتری کے اقدامات صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں‘ شہریوں کو بھی اس میں حصہ لینا چاہیے۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ عوام ماحولیات کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنے کے خواہاں ہیں۔ شہریوں کو چاہیے کہ اپنے گھروں اور گلی محلوں میں جہاں جگہ دستیاب ہے‘ نہ صرف درخت لگائیں بلکہ ان کی حفاظت اور پرورش پر بھیخصوصی توجہ دیں کیونکہ درخت فضائی آلودگی میں کمی کے حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی بروقت ٹیوننگ کرائیں تاکہ وہ زیادہ آلودگی نہ پھیلائیں۔ اسی طرح صنعتی یونٹس کے مالکان کو بھی احساسِ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسے ایندھن کا استعمال ترک کر دینا چاہیے جو ماحولیاتی تباہی کا باعث بنتا ہے۔