تجارتی خسارے میں اضافہ
رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں میں پاکستان کا نو علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ تقریباً 48فیصد بڑھ کر چار ارب47کروڑ ڈالر اور مشرقِ وسطیٰ کے ساتھ تجارتی خسارہ 10 فیصد بڑھ کر چار ارب 78کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھنے کی وجہ چین اور بھارت سے درآمدات میں اضافہ ہے جبکہ اسی مدت میں ان ممالک کو پاکستان کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے۔ خلیجی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارے کی بڑی وجہ وہاں سے پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 16 فیصد اضافہ ہے۔ دیکھا جائے تو حکومت برآمدات میں اضافے کے لیے یورپی اور امریکی منڈیوں پر زیادہ توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے جس کی وجہ سے علاقائی اور خلیجی ممالک کے ساتھ تجارتی مواقع سے فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا۔ حکومت کو یورپ اور امریکہ کے ساتھ ساتھ علاقائی اور خلیجی ممالک کے ساتھ تجارت کو بھی فروغ دینا چاہیے۔ چین اور مشرقِ وسطیٰ میں پاکستان کے لیے بڑی تجارتی منڈیاں موجود ہیں اور ان ممالک کے ساتھ مستحکم تعلقات پاکستان کو ان تجارتی مواقع سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیتے ہیں۔ خلیجی اور علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارے پر قابو پانے کیلئے نہ صرف ان ممالک سے درآمدات میں کمی کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے بلکہ برآمدات بڑھانے کی کوششیں بھی کرنی چاہئیں۔