گرمیوں سے پہلے بجلی سستی
وزیراعظم کے زیر صدارت توانائی اجلاس میں پیش کیے جانے والے اعداد وشمار کے مطابق بجلی کی قیمت کمی ہو رہی ہے جبکہ ترسیلی کمپنیوں کے خسارے کی شرح بھی تنزل پذیر ہے۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کے مطابق آج بجلی کی اوسط قیمت 44.04 روپے فی یونٹ ہے‘ جو گزشتہ سال جون میں 48.70 روپے تھی جبکہ صنعتی بجلی کی قیمتیں بھی 58.5 روپے فی یونٹ سے کم ہو کر 47.17 روپے فی یونٹ ہو چکی ہے۔ وزیر توانائی کی جانب سے آئندہ گرمیوں سے پہلے بجلی مزید سستی کرنے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔ یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ پاکستان اس وقت خطے کی مہنگی ترین بجلی پیدا کر رہا ہے اور آئی پی پیز کی مہنگی بجلی نے ہماری معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ماضی میں حکومتیں متبادل توانائی کے ذرائع کو فروغ دینے کے بجائے توانائی کے قلیل مدتی پیداواری منصوبوں پر انحصار کرتی رہی ہیں حالانکہ پاکستان میں متبادل توانائی کی وسیع استعداد موجود ہے۔ اب آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے سے جہاں ایک طرف حکومت کو سالانہ اربوں روپے کی بچت متوقع ہے وہیں اس سے بجلی کی لاگت بھی کم ہوگی۔ بجلی کی قیمت میں مستقل کمی کیلئے حکومت کو ایک جامع پاور پالیسی تشکیل دینی چاہیے تاکہ مستقبل کی ضروریات کے پیش نظر نئے سستے پیداواری منصوبوں پر توجہ مرکوز کی جا سکے۔ دوسری جانب شعبۂ بجلی میں اصلاحات کے ثمرات عوام تک بھی منتقل کرنے چاہئیں تاکہ عوام کو سستی اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔