اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

بے روزگاری میں ہوشربا اضافہ

وزارتِ منصوبہ بندی کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ دس سال میں ملک میں بیروزگاری کی شرح ڈیڑھ فیصد سے بڑھ کر سات فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ روزگار کے مواقع محدود ہونے کی وجہ سے ملک میں غربت کی شرح بھی سات فیصد بڑھ گئی ہے۔ یہ صورتحال انتہائی تشویشناک اور حکام کی فوری توجہ کی متقاضی ہے‘ کیونکہ آبادی میں اضافے سے صحت‘ تعلیم‘ خوراک اور روزگار کے مواقع میں جو کمی واقع ہوئی ہے اس سے سماجی بے چینی اور جرائم کی شرح میں بھی واضح اضافہ ہوا ہے۔ لوگ ذہنی دباؤ کا شکار ہو کر خودکشیوں کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے گزشتہ برس کے اعداد و شمار کے مطابق ملک کے 31فیصد تعلیم یافتہ نوجوان بیروزگار ہیں۔ یہ بڑھتی ہوئی بیروزگاری ہی کا نتیجہ ہے کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں اور پیشہ ورانہ اہلیت رکھنے والے افراد کی بیرونِ ملک قانونی و غیر قانونی منتقلی کی شرح میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ اگر ملک میں روزگار کے وسائل ہوں تو نوجوانوں کی بیرونِ ملک منتقلی کا رجحان کم ہو سکتا ہے۔ آبادی میں اضافے کی بلند شرح پر قابو پائے بغیر غربت اور بیروزگاری میں کمی اور خوراک‘صحت اور تعلیم کی سہولتیں بہتر کرنا ممکن نہیں۔ضروری ہے کہ حکومت ملک میں آبادی کے تناسب سے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرے۔ اس ضمن میں صنعتی شعبے پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی۔ صنعتی پہیہ بلاتعطل رواں رکھنے سے روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں