اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

موسمی شدت اور احتیاطی تدابیر

ملک میں سردی کی شدید لہر شہریوں کیلئے باعثِ تکلیف ہے‘ مگر سردی سے بچنے کیلئے گھروں میں آگ یا گیس ہیٹر جلانے سے دم گھٹنے کے واقعات بھی بڑھ گئے ہیں۔ اگلے روز گجرات میں کوئلہ جلا کر سونے والے ایک ہی خاندان کے پانچ بچے دم گھٹنے سے جاں بحق ہو گئے۔ گزشتہ ماہ کوئٹہ میں مختلف واقعات میں گیس سے دم گھٹنے سے ایک درجن کے قریب افراد لقمۂ اجل بنے تھے۔ چند روز قبل چمن میں بھی اسی قسم کے ایک واقعہ میں ایک شخص جاں بحق ہو گیا تھا۔ بند کمروں میں ہیٹر یا آگ جلانے سے دم گھٹنے سے ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر بچے ہوتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ والدین بچوں کو سردی کی شدت سے بچانے کیلئے انکے پاس ہیٹر یا چولہا جلتا ہوا چھوڑ دیتے ہیں اور اُن کی بے احتیاطی کی وجہ سے یہ عمل خوفناک حادثے کا سبب بن جاتا ہے۔ اکثر لوگ رات کو چولہا یا ہیٹر جلتا ہوا چھوڑ کر سو جاتے ہیں‘ یہ عمل بھی غیرمحفوظ ہے اور شہریوں کو اس قسم کی لاپروائی کا بالکل مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے‘ اس قسم کی لاپروائی سے آتشزدگی کے واقعات بھی رونما ہوتے ہیں۔ ضروری ہے کہ شہری رات کو سونے سے پہلے چولہا اور ہیٹر یقینی طور پر بجھا لیں اور گیس سلنڈر بھی بند کر دیں جبکہ گیس ہیٹر کا زیادہ دیر استعمال نہ کریں کیونکہ اس سے زہریلی گیس‘ کاربن مونو آکسائیڈ کے اخراج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جو اموات کا سبب بنتا ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں