مہمند ایجنسی: نمازجمعہ کے دوران خود کش دھماکہ, 29 شہید, 32 زخمی
گائوں پائے خان کی مسجد میں نماز کے وقت بمبار نے داخل ہوکرخودکو اڑا لیا،چھت گرتے ہی ہرطرف چیخ و پکار، خون ،لوگ دیوانہ وار اپنوں کو تلاش کرتے رہے ،شہداء میں 3بھائیوں سمیت4بچے بھی شامل
دھماکہ ہوتے ہی چھت نمازیوں پر آ گری, امدادی کارروائیاں, رضا کار فورس کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا, کرفیو نافذ. امدادی کارکنوں نے زخمیوں کو ملبے سے نکالا،شدید زخمی پشاور منتقل، چھت گرنے سے زیادہ لوگ شہید ہوئے ،ایڈمنسٹریٹر،پولیٹیکل ایجنٹ کا دورہ،25،25 ہزار کی فوری امداد دی،صدر،وزیر اعظم کی مذمت پشاور(اے ایف پی ،رائٹرز،ایجنسیاں)مہمند ایجنسی میں نمازجمعہ کے دوران مسجد میں خود کش دھماکے سے 4بچوں سمیت 29نمازی شہید اور32زخمی ہوگئے ۔ دھماکہ کے بعد مسجد کی عمارت کا کچھ حصہ اور برآمدے کی چھت گر گئی اور نمازی ملبے تلے دب گئے ۔دھماکہ کے وقت مسجد میں 200کے قریب نمازی موجود تھے ۔بیشترزخمیوں کی حالت تشویشنا ک ہے ۔ تحصیل انبار کے گائوں پائے خان کی گل مسجد میں اس وقت خود کش حملہ ہوا جب لوگ نماز جمعہ اداکررہے تھے ، خودکش بمبار نے مسجد کے برآمد ے میں داخل ہو کر نعرہ لگاتے ہی خود کو اڑا لیا۔دھماکے کے ساتھ ہی برآمدے کی چھت گرگئی جس سے لوگ ملبے تلے دب گئے ۔ دھماکے کے بعد ہرطرف چیخ و پکار شروع ہوگئی۔دھواں اور خون ہرطرف پھیل گیا۔ لوگ مسجد میں دیوانہ وار اپنوں کو تلاش کرتے رہے ۔ سکیورٹی ادارے ، پولیس اور ریسکیو اہلکار فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے جنہوں نے امدادی کام شروع کردیئے ،تمام علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ۔امدادی کارکنوں نے لوگوں کو ملبے سے نکالا۔دشوار گزار راستوں اور ٹرانسپورٹ کے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرناپڑا ۔عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نمازی کے روپ میں مسجد کے اندر داخل ہوا اور نمازیوں کے ساتھ صف میں کھڑا تھا ،جونہی نماز شروع ہوئی تو حملہ آورنے خود کو دھماکے سے اڑا لیا ،اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ حسیب کے مطابق واقعے کے 7شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور ،باقیوں کو یکہ غٖنڈ،باجوڑ اورخار کے ہسپتالوں میں منتقل کردیاگیا۔رائٹرز کے مطابق ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نوید اکبر نے بتایا کہ حملہ خودکش تھا۔ایڈمنسٹریٹر کے مطابق دھماکہ کے بعد مسجد کی چھت کے گرنے سے زیادہ افراد شہید ہوئے ۔شہداء کی میتیں ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئیں۔شہید ہونیوالے چار بچوں میں تین سگے بھائی بھی شامل ہیں۔ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرنوید اکبر نے اے ایف پی کو بتایا کہ شہید ہونیوالے ان چار بچوں کی عمریں دس سال یا اس سے کم ہیں۔ علاقے میں کرفیو نافذ کردیاگیا۔مہمند ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ محمود اسلم وزیر نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔انہوں نے شہداء کے لواحقین کو 25,25 ہزار روپے کی فوری امداد دی۔محمود اسلم نے کہا کہ حکومت ملک و قوم کی خاطر قربانی دینے والے شہداء کے ورثا کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔مقامی قبائلی لیڈر حاجی سبحان اللہ مہمند نے بتایا کہ حملے کا نشانہ رضا کار فورس کے اہلکار ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مقامی قبائل نے رضا کار فورس بنائی ہے جس نے کچھ روز قبل ایک دہشتگرد کو ہلاک جبکہ ایک کو گرفتار کیا ۔یہ حملہ شاید بدلہ لینے کیلئے کیا گیا ہے ۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق کالعدم تنظیم جماعت الاحرار نے دھماکے کی ذمہ داری قبو ل کرلی۔صدر ممنون حسین، وزیر اعظم نواز شریف،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار ، عمران خان ، فضل الرحمان ،سراج الحق اور بلاول بھٹو زرداری نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ،وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہاکہ دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے حکومت کے عزم کو کمزور نہیں کرسکتے ۔انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ زخمیوں اور شہدا کے اہل خانہ کو ہرممکن امداد فراہم کریں ۔ مہمند ایجنسی