سندھ اسمبلی : چیونگم , پان , گٹکے اور ریس جیتنے کے چرچے , شہلا رضا کی ارکان سے تلخی برقرار
ایوان میں چیونگم، پان، گٹکا چبانا منع ہے ، اسپیکر نے ارکان کو ٹوک دیا،گٹکا نہیں الائچی کھا رہے ہیں، جام شورو، نادر خان مگسی کو کار ریلی جیتنے پر مبارکباد ارکان کو قواعد سکھانے کیلئے ورکشاپ کا اہتمام کیا جائے ، شہلا رضا اور سیما ضیا میں زبردست نوک جھونک،خرم شیر زمان کی تحریک التوا خلاف ضابطہ قرار
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی کے اجلاس میں چیونگم، پان، گٹکے ، اور ریس جیتنے کے چرچے رہے ، جب کہ ارکان کے ساتھ شہلا رضا کی تلخی برقرار رہی۔ اسپیکر نے پیپلزپارٹی کے دو ارکان کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ ایوان میں چیونگم، پان، گٹکا چبانا منع ہے ، جس پر جام خان شورو کاکہنا تھاکہ گٹکا نہیں الائچی کھا رہے ہیں۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے نادر خان مگسی کو کار ریلی جیتنے پر مبارکباد دی۔ڈپٹی اسپیکرشہلا رضا اور سیما ضیا میں زبردست نوک چھونک ہوئی۔ شہلارضا کاکہناتھا کہ ارکان کو قواعد سکھانے کیلئے ورکشاپ کا اہتمام کیا جائے ۔ ایوان میں نمونیا بخار کے حوالے سے خرم شیر زمان کی تحریک التوا خلاف ضابطہ قرار دے دی گئی ۔بدھ کو سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا ۔ تلاوت قرآن پاک ، نعت شریف اور فاتحہ کے بعد محکمہ بہبود آبادی کے حوالے سے وقفۂ سوال ہوا۔ اس موقع پر اسپیکر آغا سراج درانی خوشگوار موڈ میں تھے اوردلچسپ چٹکلے اور شگوفے چھوڑتے رہے ۔ایک موقع پر جب انہوں نے صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو اورپیپلز پارٹی کے رکن ڈاکٹر سہراب سرکی کو ٹوک دیا اور کہا کہ آپ کو پتہ ہے کہ ایوان میں پان یا گٹکا کھانا اور چیونگم چبانا منع ہے ،جس پر جام خان شورو نے کہا کہ ہم گٹکا نہیں الائچی کھا رہے تھے ، جو ناصر حسین شاہ نے دی تھی ۔ اسپیکر نے کہا کہ میں متنبہ کر رہا تھا کہ ایوان میں کوئی بھی چیز کھانا منع ہے ۔ اسپیکر نے فنکشنل لیگ کے پارلیمانی لیڈر نند کمار سے مذاقاً پوچھا کہ کیا آپ گٹکا کھاتے ہیں ، میں نے تو ایم کیوا یم کے رکن دیوان چند چاؤلہ کو گٹکا چباتے دیکھا ہے ۔ نند کمار نے کہا کہ دیوان چند صرف گٹکا کھاتے ہی نہیں بلکہ بناتے بھی ہیں۔ آغا سراج درانی نے نند کمار سے کہا کہ آپ انہیں جیل بھیجنا چاہتے ہیں کیا ۔اجلاس میں آغا سراج درانی نے میر نادر خان مگسی کو کار ریلی جیتنے پر مبارک باد دی اور کہا کہ مگسی صاحب آپ ملک میں ریس جیتنے میں نمبر ون ہیں، آپ ڈرائیونگ اسکول کھولیں ، ہم بھی ڈرائیونگ سیکھ لیں۔وقفۂ سوال کے بعد توجہ دلاؤ نوٹس کے موقع پر اجلاس کی صدارت ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے کی اور اُن کے آتے ہی اپوزیشن ارکان اور ڈپٹی اسپیکر کے مابین تلخی کا ماحول نظر آیا ۔تحریک انصاف کی خاتون رکن ڈاکٹر سیما ضیاء نے اپنے توجہ دلاؤ نوٹس پر بات کی اور کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی مشیر برائے ترقی نسواں ارم خالد نے میرے حوالے سے غلط بیانی کی ہے اور مجھ پر الزام لگایا ہے ۔ ڈپٹی اسپیکر نے ڈاکٹر سیما ضیاء سے کہا کہ آپ تقریر نہ کریں ، توجہ دلاؤ نوٹس پر بات کریں ۔ ڈاکٹر سیما ضیاء نے کہاکہ میں کیوں بات نہ کروں ، اس طرح ڈاکٹر سیما ضیاء اور شہلا رضا کے درمیان زبردست نوک جھونک ہوئی اور ایوان کا ماحول گرم ہو گیا ۔اجلاس میں صوبے میں نمونیا بخار کو کنٹرول نہ کرنے کے حوالے سے تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان کی تحریک التواپیش کی گئی، سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے جس کی مخالفت کی ، جس پر خرم شیر زمان نے سینئر وزیر پر تنقید کی ۔ ڈپٹی اسپیکرنے خرم شیر زمان کے الفاظ کارروائی سے حذف کر ادیئے ۔ خرم شیر زمان نے ڈپٹی اسپیکر سے کہا کہ آپ ہمیں بھی حذف کرا دیں ۔ ڈپٹی اسپیکر نے اُن سے کہا کہ آپ خود ہی حذف ہو جائیں گے ۔ خرم شیر زمان نے کہاکہ ہر سال پانچ برس سے کم عمر 20 ہزار بچے نمونیا کی وجہ سے مر جاتے ہیں ، حکومت سندھ نمونیا کے کنٹرول میں ناکام ہو گئی ہے ۔ وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ ارکان کو تحریک التوا لانے کے لیے اسمبلی قواعد کا خیال رکھنا چاہیے ۔