قومی اسمبلی : قصور واقعہ ہر ہنگامہ , غیر ملکیوں کیلئے ویزوں پر احسن اور نثار آمنے سامنے

قومی اسمبلی : قصور واقعہ ہر ہنگامہ , غیر ملکیوں کیلئے ویزوں پر احسن اور نثار آمنے سامنے

حکومتی رکن کی اپوزیشن پر تنقید، دونوں طرف سے قاتل قاتل کے نعرے ، بچی کیساتھ ظلم پر تالیاں بجوانا زیادتی، وزیراعلیٰ معافی مانگیں، خورشید ،تمام زیادتی واقعات کا ریکارڈ پیش کیا جائے ،ڈپٹی اسپیکر امریکی دبا ئوپر ویزا آن ارائیول شروع کیا گیا،شیریں ، ویزا پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی ، احسن ، ایسے لوگ پاکستان آئے جنکا ریکارڈ وزیر داخلہ نہیں لا سکتے تو میں لائونگا، نثار ،کشمیریوں سے یکجہتی کی قرارداد منظور

اسلام آباد (نمائندہ دنیا)قومی اسمبلی میں قصور واقعہ پر ہنگامہ، حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی ایک دوسرے پر جملے بازی، ایک دوسرے کو قاتل قرار دیتے رہے ،ایوان نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے ان سے یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی جبکہ ٹوبیکو بورڈ ترمیمی بل پر حکومت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ویزا پالیسی اور این جی اوز کی رجسٹریشن کے معاملے پر وزیر داخلہ احسن اقبال اور چوہدری نثار آمنے سامنے ،دونوں اپنے اپنے موقف پر ڈٹے رہے ۔قصور سے حکومتی رکن وسیم ا ختر شیخ نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ مجھے یقین نہیں آتا کہ بھٹو، بے نظیر کی پارٹی اس قدر سیاسی یتیم ہو گئی ہے کہ آج انہیں ایک معصوم بچی کی لاش پر سیاست کرنا پڑ رہی ہے ، ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ بلدیہ ٹائون میں سینکڑوں افراد کو زندہ جلادیا گیا انہیں شرم آنی چاہئے ،یہ کس منہ سے سانحہ قصور پر بات کررہے ہیں،حکومتی رکن کی تنقید پر اپوزیشن متحد ہوگئی اور ایوان میں احتجاج شروع کردیا۔ دونوں اطراف سے قاتل قاتل کے نعرے لگائے گئے ، لڑائی بڑھنے لگی تو حکومتی رکن بلال ورک نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے گنتی کے بجائے اجلاس آج تک ملتوی کر دیا، قبل ازیں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے زینب کے قاتل کی گرفتاری پر پریس کانفرنس میں پولیس افسروں کو شاباش دینے اور ان کے لئے تالیاں بجوانے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلٰی پنجاب نے لوگوں کی دل آزاری کی ہے اس پر اسے قوم سے معافی مانگنی چاہئے ۔ معصوم بچی کے ساتھ ظلم ہوا اور ایک صوبہ کا وزیراعلیٰ کہتا ہے تالیاں بجاؤ ۔ میں سمجھتا ہوں شرم کے مارے ڈوب مرنا چاہئے ۔ پنجاب میں 10 سال کی عمر سے کم 1100 بچے اس واقعہ کا شکار ہوئے ہیں۔ وہ ان پر کب تالیاں بجوائیں گے ۔ اگر ہم میں انسانیت ہے تو تالیاں بجانے کے معاملہ پر بھی پارلیمنٹ میں قرارداد آنی چاہئے ۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈرنے جتنے بھی واقعات کا ذکر کیا ہے ۔ ان کا ریکارڈ لے کر ایوان میں پیش کیا جائے ۔علاوہ ازیں پاکستان تمباکو بورڈ آرڈیننس 1968 میں مزید ترمیم کے بل پر حکومت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، حکومت کے حق میں 32 جبکہ اپوزیشن کے حق میں 37 ووٹ آئے جس پر حکومت کو شدید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، اپوزیشن ارکان نے شیم شیم کے نعرے لگا ئے ۔ بل وزیر تجارت پرویز ملک نے پیش کیا ۔ وزیر داخلہ احسن اقبال اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے درمیان پاکستان آ مد پر ویزے کی فراہمی(و یزا آ ن ا رائیول) اور انٹر نیشنل این جی اوز کی رجسٹریشن کے معاملہ پر تکرار ہوئی ، اپوزیشن کی جانب سے چوہدری نثار کے موقف کی بھرپور تائید کی گئی اور ڈیسک بجا کر ان کے موقف کو سراہا گیا۔ دونوں حکومتی ارکان اپنے اپنے موقف پر ڈٹے رہے ۔ پی ٹی آئی کی شیریں مزاری نے ویزا آ ن ارائیول پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ امریکی دبا ئوپر ویزا آن ارائیول پھر شروع کر دیا گیا، اس اقدام سے قومی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں جس پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان آ مد پر ویزا کی فراہمی کے حوالے سے پالیسی میں کوئی نئی تبدیلی نہیں کی گئی بلکہ پالیسی میں مزید شفافیت لائی گئی ہے ، پاکستان کے مفاد کے خلاف کام کرنے والی این جی اوز کو پاکستان میں کام نہیں کرنے دیں گے ، میں اس خدشے کو مسترد کرتا ہوں کہ بلیک واٹر یا سکیورٹی کنٹریکٹرز آ جائیں گے ، ہم بین الاقوامی این جی اوز کا خیر مقدم کریں گے ۔ نکتہ اعتراض پر سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ عالمی این جی اوز کے معاملے پر سیاست کے بجائے بحث ہونی چاہیے ۔ انٹرنیشنل این جی اوز کے ذریعے کتنی رقم آئی اس کی تفصیلات بھی آنی چاہیے اگر این جی اوز قانون کے دائرے میں رہ کر کام کریں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ۔ ہمیں پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے ۔ چوہدری نثار نے کہا کہ میں نے امریکہ میں وزیراعظم کی موجودگی میں کہا کہ امریکی صدر کی سطح پر آئی این جی اوز کے معاملے پر زور کیوں دیا جارہا ہے ۔ جان کیری جب دورے پر آئے تو ہم نے کہا کہ ہمارا بھی ایڈیشنل سیکرٹری ان سے ملاقات کریگا میں نے بطور وزیر ملاقات نہیں کی۔امریکی امداد کی چھان بین کی۔ پیپلز پارٹی کے پانچ سالوں کے دوران وزارت داخلہ کو کسی رقم کا ریکارڈ نہیں ملا۔ معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ یہ رقم آئی این جی اوز کے ذریعے آتی ہے میں نے آرمی چیف اور دیگر کی موجودگی میں سیکرٹری جان کیری کو یہ بات کہی کہ جن 200 سے زائد ملین ڈالر کی بات کی جارہی ہے وہ ہمیں نہیں انٹر نیشنل این جی اوز کو دیئے گئے ۔ ویزاپالیسی کا غلط استعمال کیا گیا۔ اس کی آڑ میں ایسے ایسے لوگ پاکستان آئے جن کا ریکارڈ وزیر داخلہ نہیں لا سکتے تو میں لائوں گا۔ انہوں نے کہا کہ جب پابندی لگ گئی ہے تو کسی کو اجازت نہیں ہونی چاہیے ۔ملک آمد پر ویزے کے اجرا کی پالیسی دوطرفہ ہونی چاہیے ۔ اگر ہمیں کوئی ویز ا دیتا ہے تو ہمیں بھی دینا چاہیے ۔ اگر ہمارے وزرا اور پارلیمنٹرین کو سفارت خانوں میں ویزے کے لئے جانا پڑتا ہے تو انہیں بھی جانا چاہیے ۔ وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کو جامعہ کا درجہ دینے کا بل مزید ترامیم کیلئے پیش کیا جسے ڈپٹی سپیکر نے ایون کی رائے سے کمیٹی کو بھجوادیا ۔ وزیر مملکت بلیغ الرحمان نے ادارہ برائے فنون و ثقافت بل 2018 ، پارلیمانی سیکرٹری جاوید اخلاص نے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی سالانہ رپورٹ ایوان میں پیش کی۔علاوہ ازیں حکومت کو پہلی بارکورم پورا رکھنے میں کامیابی ملی ۔ شیریں مزاری نے کورم کی نشا ندہی کی جس پر ڈپٹی اسپیکر نے گنتی کروائی تو مطلوبہ کورم پورا نکلا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں