علی جہانگیر صدیقی تعیناتی کیس ،عدالت نے تمام ریکارڈ مانگ لیا
کیا تعیناتی کیلئے سمری کو ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا ؟ یہ قومی مفادات کا معاملہ ہے ،فاضل جج فریقین کو نوٹس جاری ، معاونین، فریقین سے آئندہ سماعت پر تحریری جوابات طلب
اسلام آباد (نمائندہ دنیا)اسلام آباد ہائی کورٹ نے امریکا کے لیے نامزد پاکستا نی سفیر علی جہانگیر صدیقی کی تقرری کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے ، عدالت نے تمام معاونین اور تمام فریقین سے آئندہ سماعت پر تحریری جوابات بھی طلب کر لیے ، عدالتی معاونین میں سابق سفیر جہانگیر اشرف قاضی اور سابق سیکرٹری خارجہ انعام الحق ، سینئر قانون دان مخدوم علی خان اور بابر ستار ایڈووکیٹ کے نام شامل ہیں جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، وفاق کی جانب سے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے دلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ امر یکا میں سفیر کی تعیناتی کا معاملہ جوں کا توں ہے یہ حساس معاملہ ہے اس کیس کی سماعت کو اوپن کورٹ میں نہیں کریں اگر پیش رفت نہ ہوئی تو عدالت کو آگاہ کیاجائے گا جس پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ کیا تعیناتی کیلئے سمری کو ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا ہے ؟ یہ قومی مفادات کا معاملہ ہے اس شرمندگی سے کیسے بچا جاسکتا ہے جس پر اٹارنی جنرل نے عدالت کوبتایا کہ سمری کو ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا اس پر وزیراعظم کو نوٹس جاری نہیں کیاجاسکتا جس پر عدالت نے حکم دیا کہ دس دن کا وقت دیتے ہیں وفاق اور عدالتی معاونین تحریری جواب جمع کروائیں اس کیس میں وزیراعظم کو نہیں بلکہ ان کے پرنسپل سیکرٹری کو نوٹس جاری کیا گیا ہے عدالت نے جہانگیر صدیقی کی تعیناتی سے متعلق تمام ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 16 مئی تک ملتوی کردی ۔