چیئرمین سی ڈی اے کی چھٹی?
سی ڈی اے کے چیئرمین افضل لطیف کو چار ماہ کی چھٹی دے دی گئی ہے
( دنیا کامران خان کے ساتھ) سی ڈی اے کے چیئرمین افضل لطیف کو چار ماہ کی چھٹی دے دی گئی ہے ،وہ بڑی اچھی شہرت کے افسر تھے اور وزیر اعظم بڑے فخر کیساتھ کے پی سے لائے تھے اور انھیں چیئرمین سی ڈی اے مقرر کیا گیا تھالیکن بنی گالہ کی ریگولرائزیشن سمیت کئی دیگر معاملات میں ان کی مخالفت کی وجہ سے سپریم کورٹ بھی ان سے ناراض ہو گئی ۔وزیر اعظم بھی ناراض ہو گئے اور ان کی چھٹی ہوگئی ،بیورو کریسی پر سخت تنقید کرنے والے عمران خان کے دور حکومت میں اب بھی فیصلہ سازی میں پسند ،نا پسند کا عنصر غالب ہے ، وزیر اعظم نے سی ڈی اے کے چیئرمین افضل لطیف کو بظاہر چھٹی پر بھیج دیا مگر اس کے ساتھ ہی ان کی چھٹی کر دی گئی ہے ۔آئی جی پنجاب محمد طاہر خان ،آئی جی پنجاب جان محمد کو فارغ کرنے کے بعد پی ٹی آئی کی حکومت نے پچھلے سال ستمبر میں سابق چیئرمین سی ڈی اے عشرت علی کو فارغ کر کے افضل لطیف کو چیئرمین سی ڈی اے لگایا تھا۔ان کی شہرت ایماندار اور پیشہ ور افسر کی تھی لیکن صرف چار ماہ میں حکومت ان کی کارکردگی سے بظاہر بیزار ہو گئی ہے اور خود وزیر اعظم بھی اور گزشتہ روز کیبنٹ سیکرٹریٹ نے اچانک انھیں چار ماہ کی مبینہ جبری رخصت پر بھیج دیا ہے ۔ خبریں ہیں کہ وہ بنی گالہ اور گرینڈ حیات ٹاور کی ریگولرائزیشن کے مخالف تھے اور یہ ان کو فارغ کرنے کی وجہ بنی ہے ۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی حالیہ دنوں میں مختلف کیسوں میں سی ڈی اے کے چیئرمین افضل لطیف کی سخت سرزنش کی تھی اور سی ڈی اے کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔ آئی ٹی یونیورسٹی اور فارم ہائوس کے کیس اور کل گرینڈ حیات اور اس سے پہلے بحرین کے تعاون سے 200بیڈکے ہسپتال کے معاملے میں چیف جسٹس نے سی ڈی اے پر شدید غصے کا اظہار کیا تھا ۔اسلام آباد سے دنیا نیوز کے نمائندے عامر سعید عباسی نے کہا کہ افضل لطیف کو بہت سی جگہوں پر سیاسی مداخلت کا سامنا کرنا پڑا،اسلام آباد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران وزیر اعظم کے معاون خصوصی علی نوازاعوان نے اسی دن آپریشن رکوا دیا چیئرمین سی ڈ ی اے معاملات میں مداخلت سے نالاں تھے ۔چیئرمین حکومتی پالیسی سے اتفاق نہیں کرتے تھے اور اختلافات شدت اختیار کر گئے ،انھوں نے 15روز پہلے چھٹی کی خود درخواست دی تھی آج کابینہ نے پوری مراعات اور تنخواہ کے ساتھ 120دن کے لئے ان کی چھٹی کی منظوری دے دی ہے ان کی جگہ چیف کمشنر اسلام آباد عامر علی احمد کو اضافی چارج دے دیا گیا ہے حکومت ان سے بڑی خوش تھی کہ اسلام آباد انتظامیہ نے تجاوزات کے خلاف بہت اچھی کارروائی کی ہے اس میں چیف کمشنر کا اہم کردار تھا۔