حکومت ڈلیور کررہی نہ اپوزیشن مسائل کا حل بتا رہی،تھنک ٹینک
تنگ نظر ی کوفروغ دینے والے جاہل،ایاز امیر ،بلاول کوسوچنا چاہئے ،خاور گھمن بلاول بھٹو تحفظات دور کریں ، ٹرین مارچ بری طرح ناکام ہوگا ،ہارون الرشید اکتوبر یانومبر میں کوئی تحریک اٹھ سکتی ہے ، سلمان غنی کی پروگرام میں بات چیت
لاہور(دنیا نیوز) معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہاہے کہ کراچی میں بہت بڑی تبدیلی ہوگئی ہے ،ہزاروں ایکڑ جو ادھر سے ادھر ہوگئے ہیں ، اس سارے کاروبار کے آصف زرداری برابر کے شریک ہیں اور جو ٹاور زوہاں بن رہے ہیں ، ان میں بھی زرداری برابر کے شریک ہیں۔پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان مریم ذیشان سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستانی جونیوزی لینڈ یا امریکہ میں ہیں ان کو اقلیت نہیں کہا جاتا ، وہ قانون کے مطابق برابر کے شہری ہیں، نیوزی لینڈ میں مارے جانیوالوں کویہ تو نہیں کہا جارہا کہ یہ اقلیتوں کے لوگ ہیں بلکہ وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ ہم میں سے ہیں۔پاکستان میں جبر اور خوف والاماحول بن گیا ہے ، ہمارے ہاں فرقہ واریت اور تنگ نظر ی کوفروغ دینے والے جاہل لوگ ہیں۔سینئر تجزیہ کار ہارون الرشیدنے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کوچاہئے کہ جو ان پر تحفظات ہیں ، ان کو دور کریں ، اس وقت پیپلز پارٹی تباہ ہوچکی ہے ،ٹرین مارچ بری طرح ناکام ہوگا کیونکہ پیپلز پارٹی کا ورکر یاتو تحریک انصاف میں جا چکاہے اور باقی گھر بیٹھ گیا ہے ۔سندھ میں ایسے واقعات ہوئے ہیں کہ ہندو بچیوں کو اغوا کیا گیاہے ، عمران خان جس ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں نہیں کرنی چاہئے کیونکہ ریاست مدینہ تو تاریخ میں صرف ایک بار بنی تھی ۔سیاسی تجزیہ کار،روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ نہ حکومت کچھ ڈلیور کررہی ہے اور نہ اپوزیشن عوامی مسائل کا حل بتا رہی ہے ، اکتوبر یانومبر میں کوئی تحریک اٹھ سکتی ہے ، ابھی اپوزیشن میں اتنا دم خم نہیں کہ وہ لوگوں کو باہرنکال سکے ۔پاکستان کے آئین میں اقلیتوں کے حقوق کی گارنٹی دی گئی ہے لیکن ہمارا مسئلہ انصاف کی عدم فراہمی ہے ، سندھ سے جو بچیاں اغوا ہوئی ہیں ، وہ عدالت میں پیش ہوگئی ہیں، اس پرانصاف کے تقاضے پورے کرنے چاہئیں ، انڈیا کی وزیر خارجہ نے کہا اورہم سب حرکت میں آگئے ،انہوں نے کہا کہ وڈیرے یہ کام کرتے رہتے ہیں ، وہ خود ہی اغوا کرتے ہیں اور پھر خود ہی انصاف دیتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کسی احتجاج اورتحریک کا ایک وقت ہوتاہے ،اس وقت اس قسم کا وقت نہیں ہے ، اپوزیشن لوگوں کی آواز بنتی ہے اور لوگوں کے مسائل اجاگر کئے جاتے ہیں، تحریکیں لوگوں کے مسائل پر چلتی ہیں لیکن بدقسمتی سے اس بات کا احساس نہ حکومت کوہے اورنہ اپوزیشن کو ہے ۔اس وقت مایوسی کی کیفیت ہے ، نہ حکومت کچھ ڈلیور کررہی ہے اور نہ اپوزیشن عوامی مسائل کا حل نکال رہی ہے ، اکتوبر یانومبر میں کوئی تحریک اٹھ سکتی ہے ، ابھی اپوزیشن میں اتنا دم خم نہیں کہ وہ لوگوں کو باہرنکال سکے ۔تجزیہ کار،اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہاہے کہ اس موقع پر بلاول بھٹو کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے ، بلاول کوسوچنا چاہئے اور اپنے معاملات کو الگ رکھیں۔