سینیٹ : سی ایس ایس امتحان اردو میں بھی لینے کی قرارداد منظور
اردو میں مقابلے کاامتحان کراکر ترقی کرسکتے ہیں،سراج الحق،حکومت نے قرارداد کی مخالفت کی ،زبان کاانتخاب اختیاری ہوناچاہیے ، علی محمد کوریئر اتھارٹی بل ،حکومتی مخالفت کے باوجود پی آئی اے ہیڈکوارٹرز کی اسلام آباد منتقلی کیخلاف قرار داد منظور،اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی
اسلام آباد (نامہ نگار، وقائع نگار،نیوز ایجنسیاں ) سینیٹ نے سی ایس ایس امتحان اردو میں بھی لینے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ۔ قرارداد سینیٹر سراج الحق نے پیش کی جس میں کہاگیاکہ اعلٰی ترین مرکزی ملازمتوں کا امتحان انگریزی کے بجائے اردو میں لیاجائے ۔حکومت کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کی گئی ۔ وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہاکہ سی ایس ایس میں 45اختیاری اور6لازمی مضامین ہیں۔ یونیورسٹیوں میں لازمی مضامین انگریزی میں پڑھائے جاتے ہیں۔ سی ایس ایس کے امتحان میں زبان کاانتخاب اختیاری ہوناچاہیے ۔علی محمد خان نے کہاکہ ایف پی ایس سی کی رپورٹ کے مطابق 5فیصد امیدوار لازمی مضامین پاس کرتے ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آئین ایک مقدس زبان ہے ،آئین کے مطابق 15سال بعد اردو زبان رائج کرنی ہے ۔ ہمارے بچے 5زبانوں کو سیکھتے ہیں۔ چین،جاپان اور دیگر ترقی یافتہ ممالک نے قومی زبان کی وجہ سے ترقی کی۔ ہم آزاد اور خومختار قوم ہیں،اردو زبان ایک سمندر ہے جس میں بہت سی زبانوں کے الفاظ ہیں۔ اردو زبان میں مقابلے کاامتحان کراکر ہم ترقی کرسکتے ہیں۔چیئر مین نے کہاکہ قرارداد میں اردو کو اختیاری کردیتے ہیں۔سی ایس ایس امتحان میں انگریزی کے ساتھ اردو کا آپشن کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ۔ ترمیمی قرارداد کے مطابق سی ایس ایس کا امتحان انگریزی کے ساتھ اردو میں بھی لیاجاسکتاہے ۔اجلاس کے دور ان سینیٹ نے وزیراعظم سکالرشپ پروگرام برائے بلوچستان طلباء میں پانچ سال کی توسیع کی قراداد متفقہ طور پر منظور کرلی ۔ علاوہ ازیں حکومتی مخالفت کے باوجود پی آئی اے ہیڈکوارٹرز کی اسلام آباد منتقلی کیخلاف قرار داد بھی منظور کر لی گئی، ایوان نے دی پاکستان کوریئر اینڈ لاجسٹکس اتھارٹی بل 2018ء کی منظوری دیدی، سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا۔ وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرورخان نے پی آئی اے کا ہیڈکوارٹرز اسلام آباد منتقل کرنے کی بجائے کراچی میں رہنے کی مخالفت کردی ۔ پیپلزپارٹی کے سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہاکہ قرارداد کی مخالفت سے ون یونٹ کی بو ابھر کرسامنے آرہی ہے ، سینیٹر مشاہد اللہ نے کہاکہ اگر پی آئی اے کا ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد منتقل کرنا ہے توسٹیٹ بینک،نیشنل بینک، پی آئی ڈی سی، سی اے اے کا ہیڈکوارٹر زبھی کراچی میں ہے وہ بھی اسلام آباد منتقل کریں گے کیا۔ شیری رحمان نے کہاکہ اگر پی آئی اے ہیڈکوارٹر زشفٹ نہیں کررہے تو پھر وفاقی وزیر نے ہماری قرارداد کی مخالفت کیو ں کی ہے ۔ چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ سیکرٹریٹ کو قائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں میں ویڈیو کانفرنس کیلئے انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی۔ ایوان نے بیرون ملک تعینات کمرشل قونصلرز، کمرشل سیکرٹریز اور ٹریڈ منسٹرز کی کارکردگی کا جائزہ لینے سے متعلق قرارداد کی منظوری دیدی۔ ایوان بالا میں ملک میں سرکاری میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں اسلام آباد کے طلبہ کے لئے الگ کوٹہ مختص کرنے کی قرارداد مسترد کر دی گئی۔ گوادر حملے کے شہدائکے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ چیئرمین سینیٹ نے انصرام پیداوار، ترسیل و تقسیم بجلی (ترمیمی) بل 2019ء متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا،سابق فاٹا سے متعلق 26ویں آئینی ترمیمی بل کی منظوری کیلئے ایوان بالا کا اجلاس آئندہ ہفتے پھر طلب کیا جائے گا۔