لاک ڈائون کرلیا حکومت معیشت سنبھالنے کا سوچے :تھنک ٹینک
جتنی جلدی ہوسکے بیماری پر قابو پالیا جائے تو بہتر ،ورنہ مشکل ہوجائے گی : ایاز امیر ینگ ڈاکٹر ز نے اپنے سب گناہ دھو ڈالے ، چین نے دوستی کا حق ادا کردیا ، سلمان غنی بیروزگار ہونے والے افراد کا خیال رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے ،ڈاکٹر حسن عسکری لاک ڈاؤن کے سوا کوئی حل نہیں تھا ،صحت کی صورتحال بہتر ہونے کی امید ، خاور گھمن
لاہور(دنیا نیوز)کورونا کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ،وزیر اعظم عمران خان قدرے مطمئن دکھا دیتے ہیں، غریب اور مستحق عوام کی مدد کے دعوئوں میں کتنی صداقت ہے ؟ کیا ہسپتالوں میں سہولتوں کے فقدان کا بندوبست کیا گیا؟ کیا آئیسو لیشن سنٹرز میں سہولیات موجود ہیں؟ کیا لاک ڈائون وائرس کے پھیلائو کو روکنے میں موثر ہورہا ہے ؟ ان تمام سوالوں کے حوالے سے سینئر تجزیہ کار ایاز امیر نے پروگرام تھنک ٹینک کی میزبان سیدہ عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سب سے پہلے طبی عملے کو سلام پیش کرنا چاہئے جو مشکل حالات اور سہولیات کی کمی کے باوجود فرنٹ لائن پر مریضوں کی دیکھ بھال میں مصروف ہے ۔ انہوں نے کہا حکومت اور تمام ادارے اپنے تئیں بہت اچھا کررہے ہیں ہر جگہ لاک ڈائون ہے ،عوام گھروں میں ہیں لیکن باہر پھنسے پاکستانیوں کے بارے میں بھی حکومت کو سوچنا چاہئے ،بینکاک ایئر پورٹ پر 50کے لگ بھگ پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں ان کو نکالنا چاہئے ۔حکومت نے لاک ڈائون تو کرلیا اب معیشت کو سنبھالنے کے حوالے سے سوچنا چاہئے ،جتنی جلدی ہوسکے بیماری پر قابو پالیا جائے تو بہتر ،ورنہ مشکل ہوجائے گی۔روزنامہ دنیا کے ایگزیکٹو گروپ ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا غیر معمولی حالات میں غیر معمولی انتظامات کیے جارہے ہیں،اگر امریکا سے موازنہ کیا جائے تو صورتحال بہت حوصلہ افزا ہے ،پاکستان اور امریکا میں پہلا کیس ایک ہی دن ٹریس ہوا،وہاں 85ہزار لوگ وائرس کا شکار ہوچکے ہیں اور ہمارے ہاں یہ تعداد 1300 ہے ،انتظامات کرنے کی بنیادی ذمہ داری حکوت کی ضرور ہے لیکن ڈاکٹرز نے آگے بڑھ کرکام کیا ہے ،ینگ ڈاکٹر ز نے اپنے سب گناہ دھو ڈالے ہیں،چین نے بڑھ کر ہماری مدد کی ،دوستی کا حق ادا کردیا ،امریکا نے چینی صدر سے مدد کی درخواست کی اور انہوں نے آگے بڑھ کر مدد کرنے کی پیش کش کردی ۔ماہر سیاسیات ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا آنیوالی صحیح سمت کا اندازہ کو ئی نہیں لگا سکتا ،یہ ضرور ہے کہ پاکستان عالمی تجربات کو دیکھتے ہوئے بہت اچھا کررہا ہے ،طبی عملے نے آلات کی کمی کے باوجود آگے بڑھ کرکام کیا ہے ،چین نے دوستی کے حوالے سے کام کرتے ہوئے بہت سارا سامان فراہم کردیا ہے ،ہسپتالوں میں صورتحال پہلے 10دن سے بہتر ہے ، معاشرے کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کو سپورٹ کرے ،حکومت کو ان لوگوں کیلئے بھی آگے بڑھنا چاہئے ،بیروزگار ہونیوالے افراد کا خیال رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا ہر بحران میں بہتری کی گنجائش بھی پیدا ہوجاتی ہے ،اسی طرح اس بحران میں بھی صحت کی صورتحال بہتر ہونے کی امید ہے ،اب جو آئی ایم ایف،ورلڈ بینک،اے ڈی بی اور دوست ممالک سے امداد آئے گی پاکستان اپنا ہیلتھ سیکٹر بہتر کرسکتا ہے ،ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا ہم اس بحران سے سیکھ بھی رہے ہیں ،ڈاکٹرز کیلئے 60کے قریب نئے کورسز بھی شروع کیے جارہے ہیں۔لاک ڈائون کے سوا کوئی حل نہیں تھا اب حکومت اور معاشرے کی ذمہ داری ہے کہ اس لاک ڈائون میں متاثر ہونیوالوں کا خیال رکھے ۔