قرض میں ریلیف کیلئے امیر ممالک سے سفارتی رابطوں کافیصلہ
آئی ایم ایف، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے مجموعی طور پر 3ارب 38کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا ریلیف ملنے کے بعد اب پاکستان پیرس کلب،
اسلام آباد(خبر نگار خصوصی)نان پیرس کلب اور جی 20 سے قرضوں میں ریلیف کیلئے رابطے کئے جائیں گے ۔ اس ضمن میں جلد ہی سفارتی کوششوں کا آغاز کیا جائے گا۔ اقتصادی امور ڈویژن کے حکام نے بتایا پاکستان قرضوں میں بری طرح دبے ہوئے ان 25 ممالک میں شامل نہیں تھا جنہیں آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے مشترکہ اجلاس میں قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف فراہم کیا گیا ہے ۔ اب پاکستان دوطرفہ قرضوں پر رعایت کیلئے ان ممالک سے انفرادی طور پر رابطے شروع کرے گا۔ اس وقت پیرس کلب کے رکن ممالک کے کمرشل بینکوں کے پاکستان کے ذمے 11.7 ارب ڈالر قرضے واجب الادا ہیں۔ نان پیرس کلب کے رکن ممالک میں چین کے 7ارب69کروڑ80لاکھ ڈالر، سعودی عرب کے 5ارب 28کروڑ80لاکھ ڈالر اور متحدہ عرب امارات کے 2 ارب ڈالر کے قرضے پاکستان کے ذمے واجب الادا ہیں جن میں پاکستان کو کچھ ریلیف ملنے کی امید ہے ۔