کورونا:تشویشناک مریضوں کو کلوروکوئن دوائی نہ دینے کا فیصلہ

کورونا:تشویشناک مریضوں کو کلوروکوئن دوائی نہ دینے کا فیصلہ

دوائی سے اموات کی شرح بڑھ رہی،دھڑکن بے ترتیب ہوجاتی:ایڈوائزری گروپ 80فیصد مریضوں کو علاج کی ضرورت نہیں، 3فیصد وینٹی لیٹر پر جاتے :پروفیسر ثاقب

لاہور( بلال چودھری )کورونا ایڈوائزری گروپ نے تشویشناک مریضوں پر کلوروکوئن دوائی کا استعمال بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مریضوں کے گھر پر قرنطینہ ہونے کیلئے پالیسی گائیڈ لائنز تیار کرلی گئی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے سنجیدہ و تشویشناک مریضوں پر کلوروکوئن ادویات کا استعمال بند کر دیا گیا ہے جبکہ درمیانی حالت کے مریضوں کو یہ دوائی تاحال استعمال کروائی جائیگی۔ رکن کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ پروفیسر ثاقب سعید کا کہنا تھا کلوروکوئن اور ہائیڈروکسی کلوروکوئن کے استعمال سے تشویشناک مریضوں میں اموات کی شرح بڑھ رہی ہے ، دوائی استعمال کرنیوالے مریضوں کے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہورہی ہے ۔ پہلی سٹڈی میں کلوروکوئن کے استعمال کے فائدہ مند اثرات تھے لیکن نئی سٹدی اور ریسرچ کے مطابق کلوروکوئن اور ہائیڈروکسی کلوروکوئن کا استعمال مریضوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیتا ہے ۔ پروفیسر ثاقب سعید کا مزید کہنا تھا کہ ہوم آئسولیشن کیلئے گائیڈ لائنز بنا دی گئی ہیں ، گھر میں قرنطینہ کیلئے لاجسٹک سپورٹ، علیحدہ کمرہ ، اٹیج باتھ روم اور کیئر ٹیکر کا ہونا ضروری ہے ، چھوٹے اور تنگ گھر میں زیادہ رہنے والے افراد کو ہوم آئسولیشن کی اجازت نہیں ملے گی۔ ضلعی انتظامیہ و ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ہوم آئسولیشن سے پہلے گھر کا جائزہ لے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کے 80 فیصد مریضوں کو علاج کی ضرورت نہیں ، صرف 15 فیصد مریضوں کو درمیانی بیماری کے ساتھ ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ 100 میں سے تین لوگوں کو وینٹی لیٹر پر جانے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ پروفیسر ثاقب سعید کا پلازما تھراپی کے حوالے سے کہنا تھا کہ 30 مریضوں پر پلازما تحقیق کر رہے ہیں اور پلازما تشویشناک مریضوں کو لگایا جائے گا اگر بہترین نتیجہ نکلا تو پھر اس عمل کو مزید بڑھایا جائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں