سینیٹ الیکشن: ہاتھ اٹھا کر ارکان کا انتخاب ہوگا، مسودہ قانون تیار

سینیٹ الیکشن: ہاتھ اٹھا کر ارکان کا انتخاب ہوگا، مسودہ قانون تیار

بے ضابطگی پرپریذائیڈنگ آفیسر کو3 سال سزا ہو گی ،گلگت بلتستان الیکشن بائیومیٹرک سسٹم سے ہونگے :شفقت محمود، اعظم سواتی شفاف الیکشن کیلئے 39نکات پر مبنی سفارشات تیار ،جلد کابینہ سے منظوری کرا کے پارلیمنٹ میں پیش کی جائینگی ، پریس کانفرنس

اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر)وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کے لیے خفیہ رائے شماری کی بجائے ہاتھ اٹھا کر ارکان کے انتخاب کا طریقہ کار اپنانے اور انتخابی عمل کو مزید شفاف بنانے کے لئے آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کر لیا جسے جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا ، اس بات کا اعلان وفاقی وزرا شفقت محمود اور اعظم سواتی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اعظم خان سواتی نے نے کہا کہ الیکشن میں شفافیت لانے کیلئے 39نکات پر مبنی سفارشات تیار کر لی ہیں جو کابینہ سے منظوری کے بعدپارلیمنٹ میں پیش کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 59اور آرٹیکل226میں ترمیم کی جائے گی،اگر ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں نے اس ترمیم میں حکومت کا ساتھ دیا تو سینیٹ کے اگلے انتخابات شو آف ہینڈ کے ذریعے کرائے جائیں گے ۔ گلگت بلتستان کے آنے والے انتخابات کو بھی شفاف بنانے کیلئے ان میں بائیو میٹرک سسٹم کا استعمال کیا جائیگا۔ ان سفارشات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو انتخابی عمل میں شریک کرنے کیلئے بھی طریقہ کار بنایا گیا ہے ، اس کے علاوہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لیے سیاسی جماعتوں کی جانب سے نامزدگیاں اب عام انتخابات سے پہلے نہیں بلکہ انتخابات کے بعد الیکشن کمیشن کو فراہم کی جائیں گی اور ضرورت کے مطابق ان لسٹوں میں پارٹی کی جانب سے تبدیلی بھی کی جا سکے گی۔ سفارشات میں انتخابی عملے کیلئے بھی بے ضابطگی کی صورت میں سزائیں تجویز کی گئی ہیں جس میں پریذائیڈنگ آفیسر کیلئے تین سال کی سزا تجویز کی گئی ہے ،آئندہ الیکشن ٹربیونل میں ریٹائرڈ جج شامل نہیں کئے جائیں گے بلکہ حاضر سروس جج مقرر کئے جائیں گے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں