10لاکھ گھر زرعی اراضی پر بن چکے ،انہیں کون گرائے گا : چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

10لاکھ گھر زرعی اراضی پر بن چکے ،انہیں کون گرائے گا : چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

بیرون ملک گرین ایریاز سے ایک پتا بھی ادھر سے ادھر نہیں ہوتایہاں سیمنٹ کے بڑے گھر بنائے جارہے ،ریمارکس ہائیکورٹ نے ٹھیکے داروں کو کام مکمل ہونے کے باوجود رقم کی ادائیگی نہ کرنے پر پنجاب حکومت سے رپورٹ مانگ لی

لاہور(کورٹ رپورٹر)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے ہیں کہ بیرون ملک گرین ایریا سے ایک پتا بھی ادھر سے ادھر نہیں ہوتا ہے اور یہاں پر گرین ایریاز پر سیمنٹ کے بڑے بڑے گھر بنائے جا رہے ہیں ،10لاکھ گھر زرعی اراضی پر بن چکے ،انہیں کون گرائے گا، چیف جسٹس قاسم خان نے زرعی اراضی پر ہائوسنگ سوسائیٹیز بنانے کیخلاف درخواست پر سماعت کی،چیف جسٹس نے حیرت کااظہار کیا کہ بلند و بالا عمارتوں کی طرف نہیں گئے بلکہ گرین ایریاز پر بڑے بڑے گھر بنا رہے ہیں، چیف جسٹس نے نشاندہی کی کہ ناروے نے اپنے ملک میں کہا کہ گرین ایریا ز میں سے ایک پتا بھی ادھر ادھر نہیں کر سکتے ، چیف جسٹس نے باور کرایا کہ جس فرد نے 2 کنال کا پلاٹ لیا ہے وہ بھی اس نے اپنی زندگی کی جمع پونجی جمع کر کے حاصل کیا ہے ،10لاکھ گھر زرعی اراضی پر بن چکے ہیں انہیں کون گرائے گا؟ شاید پنجاب کا زمیندارانہ مزاج ہم وراثت میں لے رہے ہیں،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے زور دیا کہ ذہن تبدیل نہیں کئے گئے جنہیں تبدیل کرنے کی ضرورت تھی، سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے بتایا کہ ایل ڈی اے ایکٹ کی خلاف ورزی کرنیوالے فرد کیلئے جرمانے و قید کی سزا مقرر کی گئی ہے اور لے آئوٹ پلان کے بغیر ہائوسنگ سوسائٹی بنانے والے کیخلاف جرمانے عائد کئے جا سکتے ہیں ۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ایل ڈی اے نے اس قانون پر عمل بھی کیا ہے ؟ سرکاری وکیل نے بتایا کہ یہی تو المیہ ہے ، ایل ڈی اے کے قانون پر عملدرآمد ہو جاتا تو آج یہ کیسز نیب کو نہ جا رہے ہوتے ، عدالت نے آئندہ سماعت پر ایل ڈی اے میں زمین رجسٹریشن کے طریقہ کار پر دلائل دینے کا حکم دے دیا،دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ نے ٹھیکے داروں کو کام مکمل ہونے کے باوجود رقم کی ادائیگی نہ کرنے پر پنجاب حکومت سے رپورٹ مانگ لی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے درخواست پر سماعت کی جس میں حکومتی منصوبوں کی تکمیل پر ٹھیکیداروں کو ان کی رقوم ادا نہ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ،پنجاب حکومت کے وکیل نے مہلت مانگی اور استدعا کی کہ پراسس جاری ہے اس لیے رقم ادائیگی کیلئے کچھ وقت دیا جائے ، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کیوں نہ پنجاب حکومت کی سرکاری گاڑیاں بند کر دی جائیں،سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ ایک تاریخ دے دیں جلد رقم ادا کر دیں گے ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ پنجاب حکومت سے ہدایت لے کر عدالت کو آگاہ کریں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں