اسلامی نظریاتی کونسل:عدالتی فیصلے میں فحاشی کی تعریف پر تحفظات

اسلامی نظریاتی کونسل:عدالتی فیصلے میں فحاشی کی تعریف پر تحفظات

اسلام ا ٓباد (اپنے رپورٹرسے )اسلامی نظریاتی کونسل کے 232ویں اجلاس میں کونسل نے قرار دیا کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات، قومی عمارات اور تاریخی ورثوں پر حملوں میں ملوث افراد، منصوبہ سازوں اور ان کے سہولت کاروں کو قانون نافذ کرنے والے ادارے اور عدالتیں قرار واقعی سزا دیں تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات کا سد باب ہوسکے ۔

 اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کو نسل کے دو روزہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے اس قسم کے واقعات کے انسداد کے لئے جلد از جلد سماعت اور فیصلہ کرنے کے لئے خصوصی عدالتوں کی تجویز دی ہے -اسلامی نظریاتی کونسل نے پیغامِ پاکستان اعلامیہ کی بھی توثیق کی ہے ،کونسل نے سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ کے حالیہ فیصلے میں فحاشی، جنسی رجحان کی تعریف و اطلاقات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے فیصلے شریعت کی روح سے ہم آہنگ نہیں، کونسل نے فیصلہ کیا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھ کر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا جائے گا۔ خواتین کی میراث سے متعلق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حالیہ فیصلے کی کونسل نے تحسین کی جس میں بہن اور بیوی کو جائیداد سے محروم کرنے والے کو سزا دینے کا کہا گیا ہے ۔ کونسل نے حکومت کو تجویز دی کہ حقوقِ خواتین کے متعلق شعور بیدار کرنے کے لئے سرکاری سطح پر یوم حقوق نسواں کا تعین کیا جائے ،کونسل نے ٹرانس جینڈر ایکٹ کے بارے میں وفاقی شرعی عدالت کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ فیصلہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق ہے ،کونسل نے اجلاس میں شجرکاری مہم پر زور دیا اور تجویز کیا کہ ہر ضلع اور تحصیل کی سطح پر گلشن قرآن (Quranic Garden)متعارف کروائے جائیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں