2صوبوں میں بدامنی،الیکشن کو تیار ہیں مگر ماحول دیاجائے:فضل الرحمٰن:بات درست،امن وامان بڑا چیلنج:وزیر داخلہ

2صوبوں میں بدامنی،الیکشن کو تیار ہیں مگر ماحول دیاجائے:فضل الرحمٰن:بات درست،امن وامان بڑا چیلنج:وزیر داخلہ

اسلام آباد (اپنے رپورٹرسے ،دنیا نیوز) جمعیت علما اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دو صوبے بدامنی اور دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں،کیا ایسے ماحول میں انتخابی مہم چلائی جا سکے گی؟،ہم تو انتخابات کیلئے ہروقت تیار ہیں مگر الیکشن لڑنے کا ماحول تو دیا جائے ۔

مسلم لیگ ن کیساتھ تعلق برقرار رکھنا چاہتے ہیں ان کیساتھ انتخابی اتحاد ہوگیا ، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرینگے ،پی ٹی آئی پارٹی نہیں ،جن لوگوں کی وفاداریاں تبدیل ہورہی ہیں ان کو زبردستی پی ٹی آئی میں لایا گیا۔ان خیالات کا اظہار ا نہوں نے اسلام آباد میں وفاق المدارس کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔مولانافضل الرحمن نے مزید کہا کہ پشاورمیں بھی واقعات ہوئے ، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، لکی مروت میں بھی واقعات ہوئے اور وہاں کوئی پولیس نہیں ، رات کو سڑکوں پر پولیس کی بجائے مسلح لوگ ہوتے ہیں، ہمارے کارکن شہید کئے جارہے ، دو صوبوں میں بدامنی کی صورتحال میں کیا انتخابات ہوسکتے ہیں ؟ ، ٹھنڈ اس کے علاوہ ہوگی،ہمیں الیکشن لڑنے کیلئے برابر کا ماحول دیا جائے ۔ مولانافضل الرحمن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی ٹی آئی پارٹی نہیں ، ان کے الیکشن سے پتہ چل گیا پی ٹی آئی ایک غبارہ تھا ، چالیس لوگوں کو بلا کرانٹرا پارٹی الیکشن کروا دیا گیا، اس پارٹی میں ہوا بھری گئی تھی ،اس غبارے سے ہوا نکل گئی ۔ا نہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگلا وزیراعظم وہی ہوگا جو عوام چاہے گی، جن لوگوں کی وفاداریاں تبدیل ہورہیں ان کو زبردستی پی ٹی آئی میں لایا گیا تھا،جو لوگ پی ٹی آئی میں گئے وہ خود کہہ رہے تھے ہم مجبور ہیں۔جے یو آئی (ف)کے سربراہ نے کہا کہ وفاق المدارس کا اجلاس تھا مختلف امور پر بات چیت ہوئی، کنونشن سینٹر میں بڑا اجتماع ہوگا، مدارس کے نظام میں رکاوٹیں دور اوررجسٹریشن کیلئے قانون ہونا چا ہئے ۔ 

لاہور (دنیا نیوز)نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال اس وقت دن بدن بڑا چیلنج بنتی جا رہی ہے ، جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی امن و امان کے حوالے سے بات بہت حد تک درست ہے ، سکیورٹی کے حوالے سے چیلنجز درپیش ہیں، الیکشن ایس اوپیز، امن و امان کے حوالے سے اسی ہفتے تمام پارٹیوں سے بات چیت کریں گے ، امن و امان ہمارا سبجیکٹ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دنیا نیوز کے پروگرام نقطہ نظرمیں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ گزشتہ 9 ماہ سے ٹی ٹی پی فیکٹر کی وجہ سے دہشت گردی میں 78 فیصد اضافہ ہوا ، فضل الرحمن کی جماعت کے لوگوں پر حملے ہوئے ،انہیں کوئٹہ آمد پر تھریٹ بارے آگاہ کیا تھا ،وہ دلیرآدمی تھے رُکے نہیں، انہیں فول پروف سکیورٹی دی۔ نگران وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ الیکشن میں افواج کی دستیابی بارے وزارت دفاع ہی بتا سکتی ہے ، سکیورٹی سے متعلق الیکشن کمیشن کی جو ریکوائرمنٹ ہے اسے پورا کریں گے ، ان شاء اللہ الیکشن کمیشن کی جو ضروریات ہوں گی وہ پوری کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں آج کل پراکسیزکی جنگ ہوتی ہے ، دشمن کی ایجنسیاں پاکستان کے خلاف بھرپور قسم کی پراکسی جنگ کر رہی ہیں، ٹی ٹی پی، بی ایل اے ، بی آر اے ، بی ایل ایف دہشت گرد تنظیموں کی دشمن ملک کی ایجنسیاں پشت پناہی کرتی ہیں۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں، 2013 اور 2018ء کے الیکشن میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے ، جب جب الیکشن ہوتا ہے تو دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوتا ہے ، ہماری بھرپور کوشش ہو گی ہم اس مرحلے سے گزر جائیں گے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں