پنجاب اسمبلی:ن لیگ کو خواتین کی36 نشستیں الاٹ:آج اجلاس خواتین کی 24نشتیں کسی کو نہ ملیں سنی اتحاد کو نسل کی درخواست پر فیصلہ آج متوقع سندھ اسمبلی میں مخصوص نشستیں دیدی گئیں

پنجاب اسمبلی:ن لیگ کو خواتین کی36 نشستیں الاٹ:آج اجلاس خواتین کی 24نشتیں کسی کو نہ ملیں سنی اتحاد کو نسل کی درخواست پر فیصلہ آج متوقع سندھ اسمبلی میں مخصوص نشستیں دیدی گئیں

لاہور،اسلام آباد،کراچی(سیاسی رپورٹر سے ،نیوزرپورٹر،سٹاف رپورٹر،نیوز ایجنسیاں ،مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کو خواتین کی 36نشستیں الاٹ کردی گئیں، اسمبلی اجلاس آج طلب،خواتین کی 24نشستیں کسی کو نہ ملیں،سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر فیصلہ آج متوقع ،سندھ اسمبلی میں بھی مخصوص نشستوں کا اعلان کردیا گیا۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس کل ہوگا،جبکہ وزارت پارلیمانی امور نے قومی اسمبلی اجلاس بلانے کیلئے سمری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوا دی، امکان ہے کہ صدر مملکت آئندہ 2 روز میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے ،وزارت پارلیمانی امور نے قومی اسمبلی کیلئے 26 تا 28 فروری کی تاریخ تجویز کی ہیں۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے حوالے سے اسمبلی سیکرٹریٹ نے انتظامات کو حتمی شکل دے دی،ترجمان کے مطابق نو منتخب ارکان قومی اسمبلی کیلئے قائم فیسلی ٹیشن سنٹر اسمبلی کے افتتاحی اجلاس تک فعال رہےگا۔تفصیلات کے مطابق آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کو سب سے زیادہ 36 خواتین کی نشستیں مل گئی ہیں پیپلزپارٹی کو تین ، مسلم لیگ ق کو دو اورآئی پی پی کو خواتین کی ایک نشست مل گئی ہے ۔پنجاب میں اقلیتوں کی آٹھ میں سے پانچ نشستیں مسلم لیگ ن کو الاٹ کردی گئی ہیں ، تین نشستیں کسی جماعت کو الاٹ نہیں کی گئیں ، پنجاب میں خواتین کی 24مخصوص نشستیں کسی جماعت کو الاٹ نہیں ہوئیں ، سنی اتحاد کونسل کا عددی تعداد کے لحاظ سے خواتین کا کوٹہ 24 بنتا ہے اور اقلیت کی 3 نشستیں بنتی ہیں، الیکشن کمیشن نے کوٹے کا فیصلے آج جمعہ تک التوا میں رکھا ہے ،ن لیگ کی طرف سے مریم اورنگزیب ، عظمیٰ زاہد بخاری ،حنا پرویز بٹ ،عشرت اشرف ،ذکیہ شاہنواز ،بشریٰ بٹ ،سلمیٰ بٹ ، سلمیٰ سعدیہ تیمور ،راحیلہ نعیم ،ثانیہ عاشق ،مہوش سلطانہ ،کنول پرویز،نوشین عدنان،عاصمہ احتشام الحق،کوثر جاوید،عظمیٰ جبین،عنبرین اسماعیل،ممتاز بیگم،سنبل ملک،رخسانہ کوثر،شازیہ رضوان،موتیا بیگم،رابعہ نسیم،سونیا عاشر،عظمیٰ کاردار،صفیہ سعید،تہیہ نون،آمنہ حسن،اسما ناز،طاہرہ مشتاق،زیب النسا ،فاطمہ بیگم،قدسیہ بتول،رفعت عباسی،عطیہ افتخار،رشدیٰ لودھی رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوگئی ہیں ۔پیپلزپارٹی کی تین خواتین ایک بار پھر رکن پنجاب اسمبلی بن گئی ہیں جن میں نیلم جبار، نرگس فیض ملک ، شازیہ عابد شامل ہیں ۔سارہ احمد استحکام پاکستان پارٹی کے کوٹے پر رکن پنجاب اسمبلی بن گئیں ،مسلم لیگ ق کی تشفین صفدر ، سلمہ سعید بھی رکن پنجاب اسمبلی بن گئیں ،ن لیگ کے خلیل طاہر سندھو،فلبوس کرسٹو فر،ایمانوئیل اختر،رمیشن سنگھ اروڑا اور شکیلہ جاوید اقلیتی نشستوں پر پنجاب اسمبلی کے رکن بنے ہیں ۔

پنجاب میں حکومت سازی کے معاملے میں مسلم لیگ نواز کو واضح اکثریت مل گئی،مسلم لیگ نواز کو پنجاب اسمبلی میں 197نشستیں حاصل ہوگئی ہیں، اعداد و شمار کے مطابق مسلم لیگ ن کو پنجاب اسمبلی میں ایک سوستانوے نشستیں حاصل ہیں پنجاب میں حکومت سازی کے معاملات میں مسلم لیگ نواز کو واضح اکثریت مل گئی۔مسلم لیگ ن نے عام انتخابات میں 137نشستیں حاصل کیں بعدازاں19آزاد اراکین نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی ۔مسلم لیگ نواز کو پنجاب میں 5 اقلیتی اور خواتین کی 36 مخصوص نشستیں الاٹ ہوگئیں جبکہ ن لیگ کو پانچ اقلیتی نشستیں بھی مل گئیں جس کے بعد مسلم لیگ نواز کو پنجاب اسمبلی میں 197نشستیں حاصل ہوگئی ہیں ۔ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 109 آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل کے پلیٹ فارم سے بیان حلفی بھی جمع کروا دیا ہے ۔پیپلزپارٹی نے 10 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی اور 3 مخصوص نشستوں کے ساتھ 13ہوگئی ہیں پاکستان مسلم لیگ ق نے 8نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور 8مخصوص نشستوں کے ساتھ اس کے اراکین 10ہیں ۔گورنر پنجاب نے آج 23فروری کو صبح 10بجے اسمبلی کا اجلاس طلب کیا ہے ، نومنتخب ارکان پنجاب اسمبلی حلف اٹھائیں گے ، اجلاس کی صدارت سپیکر پنجاب اسمبلی سردار سبطین خان کریں گے ، افتتاحی سیشن میں سپیکر ،ڈپٹی سپیکر اوروزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب ہوگا ، اسمبلی اجلاس کے پیش نظر مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کااجلاس بھی جمعہ کے روز صبح نوبجے طلب کرلیا ہے جس کی صدارت مریم نواز کریں گی ، پارلیمانی پارٹی رواں سیشن کے لئے اپنی حکمت عملی طے کرے گی ۔ دوسری جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )نے ارکان کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے بعد بھی مخصوص نشستیں نہ ملنے پر اجلاس کے بائیکاٹ پر غور شروع کردیا ہے ، پی ٹی آئی رہنماؤں کی رائے ہے کہ حلف نہ لینے کی صورت میں ایوان نہ مکمل تصور ہوگا۔

صوبائی الیکشن کمیشن سندھ کی جانب سے صوبے میں مخصوص نشستوں کی خواتین کی27 ،اقلیتوں کے 8 اراکین کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ۔نوٹیفکیشن کے مطابق خواتین مخصوص نشستوں میں پیپلز پارٹی کی 20 ،ایم کیو ایم 6 اور ایک جی ڈی اے کو دی گئی ہے جبکہ پی ٹی آئی فہرست جمع نہ کرانے کی وجہ سے ایک بھی خاتون کی سیٹ حاصل نہیں کر سکی ۔اقلیتوں کی مخصوص نشستوں میں پیپلز پارٹی کے 6 اور 2 ایم کیو ایم کے ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ۔ پیپلز پارٹی کی خواتین نشستوں میں سیما خرم،تنزیلہ ام حبیبہ، ریحانہ لغاری،بی بی یاسمین شاہ ، نزہت پٹھان ، سیدہ ماروی فصیح ، سعدیہ جاوید، فرزانہ حنیف ، سجیلہ ،حنا دستگیر ، رخسانہ پروین ، ہیرسوہو ، ندا کھوڑو ، صائمہ آغا، رومی صباحت، اروبہ ربانی ، خیر النساء ، ملیحہ منظور،شازیہ عمر اور شاہینہ شامل ہیں ۔ایم کیو ایم کی خواتین ارکان میں صوفیہ سعید خان ، سکندر خاتون ، کرن مسعود ، فرح سہیل ، قرۃ العین خان اور بلقیس مختار شامل ہیں ، جی ڈی اے کی فوزیہ کوثر شامل ہیں ۔اقلیتوں کی نشستوں پر پیپلز پارٹی کے حمیر سنگھ، مکیش کمار چاؤلہ ، گیانو مل ، شام سندر ، کھٹو مل، انتھونی نوید ،ایم کیو ایم سے مکیش کمار اور انیل کمار شامل ہیں ۔ادھرپیپلز پارٹی سندھ اسمبلی کی مخصوص سیٹوں پر ضلع ملیر سے تعلق رکھنے والی خواتین ایم پی ایز منتخب ہوئیں ، جبکہ عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی نے ضلع ملیر سے ایم پی اے پر 5نشستیں حاصل کیں، اسی طرح ضلع ملیر سے کل 8 ایم پی اے کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے ۔ مخصوص سیٹوں پر منتخب ایم پی اے شاہینہ شیر علی، فرزانہ بلوچ اور اقلیتی خاتون رکن اسمبلی روما مشتاق مٹو منتخب ہوئی ہیں۔نو منتخب رکن صوبائی اسمبلی شاہینہ شیر علی اس سے قبل بھی صوبائی اسمبلی کی رکن رہ چکی ہیں اور پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کراچی ڈویژن کی جنرل سیکرٹری بھی ہیں۔ادھر خیبر پختو نخوا اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ نہیں ہوسکا،گورنر کے پی کے حاجی غلام علی نجی مصروفیات کے باعث 4 روز کے لیے شہر سے باہر چلے گئے ہیں ۔لہذا اگلے 5 روز تک صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا کوئی امکان نہیں، دوسری جانب اراکین اسمبلی کی بڑی تعداد سپیکر ہائوس سمیت پشاورمیں موجود ہیں ،واضح رہے کہ الیکشن کے بعد 21 دن کے اندراسمبلی اجلاس بلانا آئینی تقاضا ہے اور آئین کے مطابق 21 دن 29 فروری کو پورے ہوں گے ،خیبر پختونخوا کی نومنتخب اسمبلی کا اجلاس 28 فروری کو طلب کئے جانے کا امکان ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں