سکولوں میں دسویں تک طلبہ کو مفت کتابیں نہ ملنے کاخدشہ
لاہور(اپنے سٹاف رپورٹرسے،ایجوکیشن رپورٹر )نئے تعلیمی سال میں پہلی سے دسویں جماعت تک سرکاری سکولوں میں طلبہ کو فری کتابیں نہیں مل سکیں گی۔ذرائع کے مطابق رواں تعلیمی سال 2024میں پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بورڈ جو ہر سال طلبا وطالبات کو سرکاری سکولوں میں فری کتابیں فراہم کرتا ہے۔
اس میں بہت زیادہ تاخیر ہوچکی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ بچوں کی 90فیصد تعداد پرائیویٹ مارکیٹ سے کتابیں خریدنے پر مجبور ہوگی۔ایک تو ٹیکسٹ بک بورڈ نے کتاب بینک کا بہانہ بنا کر پچھلی تعداد سے تقریباً کتابیں 50فیصد کم شائع کی ہیں ۔اس پر ٹیکسٹ بک بورڈ کا مؤقف ہے کہ پرانے طلبہ سے کتابیں لیکر نئے طلبہ کو دی جائیں گی اور یہ پلان ناکام ہوتا نظر آرہا ہے ۔دوسری جانب ا س دفعہ جان بوجھ کر فری درسی کتب کے ٹینڈرز لیٹ دیئے گئے ہیں اور ساتھ میں ایلوکیشن بھی لیٹ کی گئی ہے اور یکم اپریل 2024کو شروع ہونے والے تعلیمی سال پر کتب دستیاب نہیں ہوسکیں گی۔اردو بازار لاہور کے صدر خالد پرویز کا کہنا ہے کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ یکم اپریل کو تمام بکس دستیاب نہیں ہوں گی۔ دریں اثنا محکمہ سکول ایجوکیشن نے صوبے بھر کے سکولوں میں بک بینک قائم کرنے کی ہدایات کر دیں ۔محکمہ سکول ایجوکیشن کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ کتابیں جمع کرنے والے اساتذہ کا ڈیٹا جمع کیا جائے ۔