پاکستان کا اپنے معاشی مستقبل کے لئے بڑی جنگ کا فیصلہ

پاکستان کا اپنے معاشی مستقبل کے لئے بڑی جنگ کا فیصلہ

تجزیہ (سلمان غنی) شانگلہ میں پیش آنے والے واقعہ اور چینی انجینئرز کی ہلاکت پر ریاست کی غیر معمولی سنجیدگی دیکھنے میں آ رہی ہے ، صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور مسلح افواج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کی جانب سے علیحدہ علیحدہ آنے والے ردعمل سے محسوس ہو رہا ہے کہ ریاست اور اس کے ذمہ داران شانگلہ کے واقعہ پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر گامزن ہیں۔

پاکستان اپنے معاشی مستقبل کے لئے بڑی جنگ کا فیصلہ کر چکا ہے اور اس کی نتیجہ خیزی کے لئے وہ ممکنہ اقدامات کریگا، اسی عمل میں ہمارے موثر معاشی مسقبل کا راز مضمر ہے ۔دہشت گردی کی نئی لہر سے ایک بات تو واضح ہو رہی تھی کہ پاکستان میں معاشی بحالی کا عمل دشمن کوہضم نہیں ہو رہا ،پاکستانی معیشت کی مضبوطی کو ہضم نہ کرنے والے خوب سمجھتے ہیں کہ سی پیک پاکستان کی دفاعی خود مختاری کی بنیاد ہے ،یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچ گیا تو پاکستان کی معیشت قرضوں کی مرہون منت نہ رہے گی ،اب یہ سارا عمل ریاست کے لئے چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے ، خصوصا ً انٹیلی جنس سسٹم کو موثر بنانا ہو گا ، دہشت گردی کی جڑیں کاٹنے کے لئے مربوط حکمت عملی ترتیب دینا ہو گی، افغان ایشو کے حوالہ سے پارلیمنٹ میں بحث کرنا ہو گی ۔جہاں تک سی پیک کا سوال ہے تو پاکستان کے معاشی مستقبل بارے یہ منصوبہ اہم ہے ،چین اسے خطے کے معاشی استحکام کے لئے ناگزیر سمجھتا ہے ، اچھی بات یہ ہے کہ چین سمجھتا ہے پاکستان میں چینی انجینئرز ٹارگٹ کیوں ہیں، سی پیک کس کی آنکھ میں کھٹکتا ہے ،پاک چین دوستی کس کو کیوں ہضم نہیں ہو رہی؟۔ اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت چین سے دوستی اور سی پیک کے بارے میں سنجیدہ ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں