میئر کراچی کا براہ راست انتخاب:لوگ اچھے ہوسکتے ہیں لیکن آئے تو پیرا شوٹ سے:سندھ ہائیکورٹ

میئر کراچی کا براہ راست انتخاب:لوگ اچھے ہوسکتے ہیں لیکن آئے تو پیرا شوٹ سے:سندھ ہائیکورٹ

کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے میئر کراچی کے براہ راست انتخاب کے قانون کے خلاف درخواست کی سماعت ملتوی کردی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اچھے لوگ ہوسکتے ہیں لیکن آئے تو پیرا شوٹ سے ہیں۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو میئر کراچی کے براہ راست انتخاب کے قانون کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے موقف اختیارکیا کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ اسلام آباد میں مصروف ہیں،کیس کی اگلی تاریخ دے دی جائے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ عید سے پہلے کی تاریخ دیں یا بعد کی۔ درخواست گزار نے موقف دیا کہ عید سے پہلے کی تاریخ دیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کسی کی عید خراب کرنا چاہتے ہو، اس کیس میں اتنی جلدی کیوں ہے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کیا کوئی ممبر بغیر الیکشن لڑے وزیر بن سکتا ہے ؟ ۔سرکاری وکیل نے موقف اختیارکیا کہ جی وزیر بن سکتا ہے لیکن چھ ماہ میں منتخب ہونا ضروری ہوتا ہے ۔سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ یہ درخواست غیر موثر ہوچکی ہے ،میئر کراچی کو 6 ماہ میں یوسی چیئرمین منتخب ہونا ہے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ مرتضیٰ وہاب کو کیا 6 ماہ ہوگئے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ مرتضیٰ وہاب کو 6 ماہ سے زیادہ ہوگئے ہیں۔ عدالت نے سماعت 2 اپریل تک ملتوی کردی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں