بارشیں:آسمانی بجلی، چھتیں گرنے سے 8افراد جاں بحق

بارشیں:آسمانی بجلی، چھتیں گرنے سے 8افراد جاں بحق

کوئٹہ، گوادر،لاہور، اسلام آباد ،پشاور (سٹاف رپورٹر،جنرل رپورٹر ، نامہ نگار ،اپنے سٹاف رپورٹر سے ،اپنے رپورٹرسے ،نیوز ایجنسیاں )بلوچستان میں بدھ کو صبح سے وقفے وقفے سے بارش ہوئی اورطوفانی بارشوں کے دوران آسمانی بجلی اور چھتیں گرنے کے واقعات میں 8افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہو گئے ہیں۔

تیز ہواؤں کے ساتھ بارشوں کے باعث گوادر، پسنی، اورماڑہ اور جیونی میں متعدد کچے مکانات گرگئے ، آبادیاں زیر آب آگئیں ،پہاڑوں سے آنے والے سیلابی ریلوں سے کئی سڑکیں بہہ گئیں اور متعدد دیہات کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا جبکہ پنجاب میں(آج )18 سے 21 اپریل کے دوران گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارشوں کے امکانات ہیں۔ راولپنڈی، گوجرانوالا، لاہور، فیصل آباد سمیت دیگر ڈویژنوں میں بارش ہو گی،ڈی جی خان ، کوہ سلیمان کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے ۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ آسمانی بجلی سے بچاؤکیلئے محفوظ مقامات پر رہیں اور کھلے آسمان تلے ہرگز مت جائیں ، جبکہ محکمہ صحت نے ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں 24 گھنٹے عملے کی دستیابی کا ڈیوٹی روسٹر جاری کردیا ہے ۔ علاوہ ازیں سندھ میں بھی آج کہیں کہیں ہلکی بارش جبکہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر، پنجاب،اسلام آباد اور بلوچستان میں بیشتر مقا مات پر آج آندھی/جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ تیز بارش اور بعض مقا مات پر ژالہ باری کا امکان ہے ، بالائی خیبر پختونخوا، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈسلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے ۔ادھر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلابی ریلا بند کورائی شہر میں داخل ہو گیا جس سے تیار فصلوں کو نقصان پہنچا ۔ دوسری طرف خیبرپختونخوا کے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے )کی جانی و مالی نقصانات کی جاری رپورٹ کی مزید تفصیلات کے مطابق دیواریں اور چھتیں گرنے سے صوبے میں مجموعی طورپر 1370 مکانات کو نقصان پہنچا، 160گھرمکمل تباہ ہوئے ، وزیراعلیٰ پختونخوا کی ہدایت پر 12 متاثرہ اضلاع میں جاں بحق افراد کے لواحقین کی مالی امداد کے لیے 5 کروڑ روپے جاری کئے گئے ، حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 32 تک پہنچ چکی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں