ضمنی الیکشن:نتائج میں بے ضابطگیوں کے واقعات ہوئے :فافن

ضمنی الیکشن:نتائج میں بے ضابطگیوں کے واقعات ہوئے :فافن

لاہور (دنیا نیوز ،مانیٹرنگ ڈیسک )غیر سرکاری تنظیم فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن)نے 21اپریل کے ضمنی انتخابات بارے جائزہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹر ٹرن آؤٹ کی شرح تقریباً 36 فیصد رہی، جو 8 فروری کے عام انتخابات کے مقابلے میں کم تھی۔

 نتائج کی شفافیت اور بیلٹ پیپرز کے اجرا کے عمل میں بے ضابطگیوں کے کچھ واقعات مشاہدے میں آئے ،تقریباً14 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسروں کی طرف سے بیلٹ جاری کرنے کی کچھ درکار ضروریات سے اجتناب کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ،19 پولنگ اسٹیشنز پر سکیورٹی حکام یا پریذائیڈنگ افسروں نے فافن کے مبصرین کو انتخابی عمل کے مشاہدے سے روکا،وزیر آباد میں پی پی-36 اور چکوال کم تلہ گنگ پی پی-22میں آزادانہ مشاہدے پر پابندیاں دیکھنے میں آئیں۔ پاکستان میں جمہوریت اور الیکشن عمل کے نگران ادارے ‘‘فافن’’نے ابتدائی جائزہ رپورٹ میں مزید کہا کہ ووٹوں کی گنتی سمیت انتخابی عمل بڑی حد تک مناسب طریقہ کار کے مطابق تھا ، ضمنی الیکشن میں ووٹر ٹرن آؤٹ 8 فروری کے جنرل الیکشن کی نسبت تبدیل ہوتا نظر آیا ، لاہور میں ووٹر ٹرن آ ؤٹ واضح طور پر کم ہوا ۔ گجرات ،خضدار اور قلعہ عبداللہ میں ٹرن آؤٹ کی شرح بڑھی ۔ مجموعی طور پر رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد میں 75 ہزار 640 کا اضافہ ہوا، 8 فروری کے عام انتخابات میں ان حلقوں میں 72 ہزار 472 ووٹ گنتی سے مسترد ہوئے تھے اور ضمنی انتخابات میں 35 ہزار 574 ووٹ خارج ہوئے ۔ فافن نے مزید بتایا کہ4 حلقوں میں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد جیتنے والے امیدواروں کے مارجن سے زیادہ تھی جبکہ8 فروری کو ایسا کوئی حلقہ نہیں تھا جہاں مسترد ووٹوں کی تعداد فتح کے مارجن سے زیادہ ہو ۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے -207 شہید بینظیر آباد اور پی پی-80 دادو میں بلا مقابلہ کامیابی کا اعلان کیا گیا،بلا مقابلہ جیت کی حوصلہ شکنی اور امیدواروں کی طرف سے دستبرداری اور استعفوں کی دفعات پر نظرثانی کرنی چاہئے ۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں