وزرا غائب، شیر افضل کا واک آئوٹ ،زرتاج کے بیان پر ہنگامہ

وزرا غائب، شیر افضل کا واک آئوٹ ،زرتاج کے بیان پر ہنگامہ

اسلام آباد ( نامہ نگار، سٹاف رپورٹر، نیوز ایجنسیاں )قومی اسمبلی اجلاس سے وزرا کی غیر حاضری پر سنی اتحاد کونسل کے شیر افضل مروت واک آؤٹ کر گئے ۔

 شیر افضل مروت نے ڈپٹی سپیکر سردار غلام مصطفی کے رویے اور حکومتی وزراء کی غیر موجودگی کے خلاف علامتی واک آؤٹ کیا ۔ ان کا موقف تھا کہ نجی کارروائی کے دن کم از کم ایک یا دو وزراء ایوان میں موجود ہونے چاہیے تھے ، وزراء کی موجودگی کے بغیر ہماری باتوں کا کیا فائدہ؟۔عمر ایوب کی تقریر کے دوران ایوان کی اچانک بجلی چلی گئی جس پر ایک منٹ کی تاریکی چھا گئی ،اپوزیشن نے لوڈ شیڈنگ نامنظور کے نعرے لگائے ۔عمر ایوب نے کہا کہ لو جی! لوڈ شیڈنگ اسمبلی تک پہنچ گئی ۔ایسا کبھی نہیں دیکھا ۔بجلی سسٹم کا سافٹ ویئر بھی اپ ڈیٹ کیا جائے ۔ڈپٹی سپیکر نے وضاحت کی کہ پارلیمنٹ کی بجلی سولر سسٹم پر ہے جس کو دوبارہ سوئچ کرنے میں ایک منٹ لگ جاتا ہے ۔وفاقی وزیر اویس لغاری نے کہا کہ کراچی میں تین فیڈرز پر 60فیصد لوڈشیڈنگ ہورہی ہے اس کا خسارہ 38فیصد سے زائد ہے نقصان پورا کرنے کے لئے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ۔

وفاقی وزیر قانون نے زرتاج گل کو ہرجانے کی دھمکی دے دی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سنی اتحاد کونسل کی رکن زرتاج گل کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیا جو سندھ طاس معاہدے کے بارے میں تھا، زرتاج گل کا دعویٰ تھا کہ پاکستان نے اپنے حصے کا پانی بھارت کو بیچ دیا ہے ، اس پر وزیر قانون نے انہیں کہا کہ آپ خلاف قواعد و ضوابط بات کر رہی ہیں، میں وکیل ہوں، میں کاغذ دیکھے بغیر کوئی بات نہیں کرتا، آپ کے الزام پر میں آپ کو ہرجانے کا نوٹس بھیج سکتا ہوں۔زرتاج گل نے کہاکہ اگر قائد اعظم اور فاطمہ جناح ن لیگ کی حکومت میں ہوتے تو ان کی بھی چادر کھینچ لی جاتی ۔ ان کی تقریر کے دوران ن لیگ کی خواتین نے احتجاج شرو ع کردیا ۔ زرتاج گل نے کہاکہ یہ خواتین حرام کی کمائی سے ایوان میں آئی ہیں ان کی تقریر کے د وران شدید شور شرابا شروع ہوگیا جس پر اجلا س ملتوی کرنا پڑا،قومی اسمبلی میں کارروائی اور طریق کار کے قواعد 2007 میں ترمیم کی تحریک ایوان میں پیش کر دی گئی۔ اجلاس آج شام چار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں