پشاور: شدید گرمی ،12گھنٹے لوڈشیڈنگ،گرڈسٹیشن کا گھیراؤ،مظاہرین نے بجلی خود بحال کردی

پشاور: شدید گرمی ،12گھنٹے لوڈشیڈنگ،گرڈسٹیشن کا گھیراؤ،مظاہرین نے بجلی خود بحال کردی

پشاور ، لاہور،کراچی،فیصل آباد،اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں ،اپنے کامرس رپورٹر سے ،خصوصی رپورٹر)ملک کے اکثر علاقوں میں گرمی کی شدید لہر جاری ، بجلی کی طویل بندش سے شہریوں کاپارہ بھی ہائی ہوگیا،پشاورمیں حکومتی ایم پی اے کا مظاہرین کے ساتھ گرڈ سٹیشن کا گھیراؤ، مظاہرین نے گرڈ میں داخل ہوکر زبردستی 9بندفیڈرز چلوادیئے ۔

 تفصیلات کے مطابق پشاور الیکٹرک سپلائی کارپوریشن(پیسکو)ترجمان کے مطابق رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی نے مظاہرین کے ساتھ رحمٰن بابا گرڈ سٹیشن کا گھیراؤ کیا اور اندر داخل ہوگئے ،مظاہرین نے زبردستی 9فیڈرز چلوا دیئے جو ہائی لاسز فیڈرز میں شمار ہوتے ہیں ۔ آن کرائے گئے فیڈرز میں ہزارخوانی، یکاتوت، اخون آباد، نیو چمکنی، سوڑیزئی بالا، شالوذان اور قلندرآباد شامل ہیں ۔ مذکورہ فیڈرز پر بجلی چوری اور واجبات کی عدم ادائیگی پر لاسز 80فیصد سے زائد ہیں اور پیسکو کی جانب سے مذکورہ فیڈرز پر لاسز کم کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے ۔بعد ازاں رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی اور پیسکو اہل کاروں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے اور رحمٰن بابا گرڈ سٹیشن سے ہزار خوانی اور دیگر علاقوں کو بجلی کی سپلائی شروع کردی گئی ۔ طے پایا کہ 10 گھنٹے سے زیادہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی ۔فضل الٰہی نے کنڈا سسٹم ختم کرنے کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا اور مظاہرین واپس چلے گئے ۔ اس موقع پر فضل الٰہی نے کہا کہ اپنے علاقے سے کنڈا کلچر اور بجلی کی چوری ختم کریں گے ۔

واپڈا ماہانہ بنیادوں پر بلز کا اجرا یقینی بنائے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی کا کہنا تھا کہ تمام فیڈرز جاکر بجلی بحال کرائیں گے ، علاقہ عمائدین گرڈ سٹیشن میں بجلی بحال رکھیں گے ، ہماری بجلی بند ہوگی،تو سب کی بجلی بندکریں گے ۔ دیہی علاقوں میں 8 ماہ بعد میٹر لگایا جاتا ہے اور 80 ہزارکا بل بھیج دیا جاتا ہے ، اتوار کو شیخ محمدی فیڈر بند کروں گا تواسلام آباد تک فیڈر بند ہوجائیں گے ۔ایکسین عالم زیب نے بتایا کہ ہم علاقے میں لوڈشیڈنگ کم کررہے ہیں۔ علاقہ عمائدین بقایا جات کی ادائیگی یقینی بنائیں گے ۔ دریں اثنارکن خیبرپختونخوا اسمبلی فضل الٰہی کی جانب سے ہجوم کے ہمراہ پیسکو سب ڈویژن میں داخل ہو کر زبردستی بجلی بحال کرنے اور کار سرکار میں مداخلت پر پیسکو کے ایگزیکٹو انجینئر نے پشاور پولیس کو مقدمہ درج کرنے کی درخواست دے دی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق تھانہ رحمن بابا کے ایس ایچ او کو درخواست میں کہا گیا کہ فضل الٰہی 400 سے 450 افراد کے ہجوم کے ہمراہ پیسکو چمکنی سب ڈویژن میں داخل ہوئے ۔

فضل الٰہی نے چھ فیڈرز کی بجلی زبردستی بحال کی اور صبح 10 بجے سے دوپہر ایک بجے تک بجلی فراہمی جاری رکھی گئی جس سے پیسکو کو شدید نقصان پہنچا کیونکہ تمام فیڈرز میں کچھ نہ کچھ خرابی ہے ۔3 گھنٹے میں 70 ہزار یونٹ بجلی خرچ ہونے سے 36 لاکھ کا نقصان ہوا اور یہ سب رکن صوبائی اسمبلی کے غیرقانونی عمل سے ہوا۔ مداخلت پر فضل الٰہی اور دیگر افراد کیخلاف کارروائی کی جائے ۔ دوسری جانب سندھ، بلوچستا ن، پنجاب اور خیبر پختونخواکے میدانی علاقوں میں قیامت خیز گرمی کی لہر بدستور جاری ہے ۔ شدید گرمی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے لاہورکے شہریوں کو پریشان کردیا۔ لیسکو کی بجلی طلب 3500 میگاواٹ سے زائد این پی سی سی کی جانب سے لیسکو کا کوٹہ 3800 میگاواٹ مقرر کیا گیا، شارٹ فال نہ ہونے پرکیٹگری ون اور ٹو پر زیرو لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری کیا گیا۔ ہائی لاسز فیڈرز پر 2 سے 10 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا شیڈول دیاگیا ۔ گزشتہ رات آندھی سے متاثرہ ترسیلی نظام بھی کئی گھنٹے معمول پر نہ آسکا، تکنیکی خرابیوں اور تاریں ٹوٹنے سے متعدد علاقوں میں رات بھر بجلی بند رہی جبکہ ٹرانسفارمرز خراب ہونے سے مختلف علاقوں میں گھنٹوں بجلی بند رہنا بھی معمول بن گیا ۔

اقبال ٹائون کے علاقہ کچی آبادی میں ٹرانسفارمر جلنے سے کئی گھنٹے بجلی بند رہی۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ دن بھر بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہتا ہے اوور لوڈڈ ٹرانسفارمر جلنے سے علاقہ مکین بجلی کے ساتھ پانی سے بھی دن بھر محروم رہتے ہیں ۔مناواں، باٹا پور ،سبزہ زار، گلشن راوی، کوٹ لکھپت ،چوبرجی،علامہ اقبال ٹائون، کوٹ عبدالمالک ،شاہدرہ کے علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ۔کراچی کے کئی علاقوں میں 15،15 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ سے شدید گرمی میں شہری شدید پریشان ہیں، شہریوں نے احتجاج کرتے کہاہے کہ لوڈشیڈنگ وبال جان بن گئی ہے ۔کراچی میں 10 روز میں گرمی کی شدت سے ہیٹ سٹروک کے 100 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ۔ انچارج ہیٹ سٹروک سنٹر ڈاکٹر عرفان صدیقی نے بتایا کہ جناح ہسپتال کراچی میں 10 روز میں 80 کیسز اورسول ہسپتال کراچی میں 50 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ،شہر میں گرمی کی شدت میں اضافے پر گیسٹرو کے کیسز بڑھ رہے ہیں، گزشتہ روز گیسٹرو کے 30 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ، زیادہ تر مریض مزدور طبقہ ہیں یا پھر آئوٹ ڈور کام کرنے والے ہیں۔سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی میں کے الیکٹرک نے اجتماعی سزا کا نظام رائج کردیا اور ڈھٹائی سے مانتے بھی ہیں لیکن کسی ایک کی سزا پورے معاشرے کو نہیں دی جاسکتی۔ احتجاج کرنے والوں پر بھی کے الیکٹرک ایف آئی آر کٹواتی ہے ۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے سعید غنی نے کہا کہ کے الیکٹرک کی پالیسیز ہماری سمجھ سے باہر ہیں، یہ کیا طریقہ ہے کوئی بجلی چوری کرے تو پورے محلے کی بجلی بند کردو۔بجلی کا ایشو ہمارے کنٹرول سے باہر ہے ، تسلیم کرتاہوں کہ کوئی ادارہ اپنی جیب سے پیسے خرچ کرکے بجلی فراہم نہیں کرسکتا، بجلی چوری کی کبھی حوصلہ افزائی نہیں کرتے لیکن جو لوگ بجلی چوری نہیں کرتے وہ لوڈ شیڈنگ کیوں بھگتیں؟،سعید غنی کا کہنا تھا کہ اجتماعی طورپر سزا دینا ماضی میں فاٹا میں ہوا کرتا تھا، اجتماعی سزا دینا غیر انسانی تھا، اگر کوئی بجلی چوری کرتاہے تو انہیں پکڑیں، ایف آئی آر کرائیں ، بجلی کاٹ دیں۔وزیر بلدیات نے برہمی کا اظہار کرتے کہا کہ بجلی چوری سے بل دینے والوں کو بجلی مہنگی ملتی ہے ، جو لوگ ایمانداری سے بل جمع کراتے ہیں انہیں بجلی بلا تعطل فراہم کی جائے ،لوگوں کو پانی کا بل دینا چاہیے لیکن نہیں دیتے تو کیا مطلب ہے میں پانی بند کردوں؟ بجلی چوری سے لاسز کا بوجھ ان پر ڈال دیا جاتا ہے جو بل ادا کرتے ہیں، بجلی چوری کا بوجھ بھی بل ادا کرنے والے اٹھاتے ہیں۔سعید غنی نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کی تقریب اور بعد ازاں میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ میں نے اسمبلی فلور پر اور کے الیکٹرک انتظامیہ سے میٹنگ میں بھی کہا کہ یہ کمرشل بات نہیں بلکہ انسانی ایشو ہے ،انکے پاس سسٹم نہیں تو وہ سسٹم بنائیں۔

دوسری جانب کے الیکٹرک کے سی ای اومونس علوی نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کے 70 فیصد علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی۔ کراچی کے عوام پر کے الیکٹرک کے 70 ارب روپے واجب الادا ہیں لہٰذاکراچی کے شہری بل ادا کریں گے تو لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی جبکہ وزیرتوانائی سندھ ناصر حسین شاہ نے کراچی میں بڑھتی لوڈ شیڈنگ کے خلاف کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس کی سربراہی وزیر بلدیات سعید غنی کریں گے ۔کمیٹی کو 9 ارب سے زائد واجبات ادائیگی کیلئے ناصرشاہ کی مدد کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ، کمیٹی لوڈشیڈنگ خاتمے اور بلز ادائیگی سمیت دیگر امور پر مشاورت کرکے اقدامات کرے گی۔ ادھرمحکمہ موسمیات کے مطابق لاڑکانہ میں گزشتہ روز درجہ حرارت 51ر ہااور وہ ملک کا گرم ترین شہر رہا،جیکب آباد اور خیرپور 50 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے ۔تیسرے نمبر پر سکھر، دادو میں 49 ڈگری سنٹی گریڈ ، روہڑی، سکھر میں درجہ حرارت 48.5 ،پڈعیدن،سبی، ڈی جی خان 48 ، نواب شاہ،شہید بینظیر آباد 47، ملتان، سکرنڈ ،چھور ،بہاولپور 46،حیدر آباد، فیصل آباد،،ڈیرہ اسمعیل خان 45، حیدر آباد 44.5 ،لاہور 45اوراسلام آباد اور راولپنڈی کاڈگری پارہ 41 سے 42 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔بالائی خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان،کوہستان، دیر، سوات ، کشمیر اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں بعض مقامات پر تیز ہوائیں اور جھکڑ چلنے کے علاوہ گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے ۔

محکمہ موسمیات کے مطابق رحیم یارخان کے چولستان میں شدید گرمی میں سورج آگ برسانے لگا، جہاں درجہ حرارت 50 ڈگری تک پہنچ گیا ہے ۔ شدید گرمی اور خشک سالی کے باعث کلر والی میں 80 جانور ہلاک ہو گئے ہیں۔صحرا ئے چولستان کو کئی برس سے خشک سالی کا سامنا ہے اور پانی کی قلت سے انسان اور جانور ایک ہی گھاٹ سے پانی پینے پر مجبور ہیں۔ سخت گرمی کے باوجود ابھی تک محکمہ لائیو سٹاک کی ٹیمیں چولستان کی امداد کو نہیں پہنچ سکیں ۔ پی ڈی ایم اے نے کراچی میں مون سون کے دوران 100 فیصد سے زائد بارشوں کا امکان ظاہرکردیا، کمشنر کراچی نے متعلقہ اداروں کو ہنگامی پلان ترتیب دینے کا حکم دے دیا۔پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے صوبے میں 27مئی تک ہیٹ ویو کی پیشگوئی کی ہے اور اس دوران درجہ حرارت 45سے 48ڈگری تک جانے کا خدشہ ہے ۔ترجمان کے مطابق ضلع بہاولپور ،رحیم یار خان ،ڈیرہ غازی خان اور ملتان میں ہیٹ ویو کی لہر شدید ہو سکتی ہے ۔

وزیر اعلیٰ نے اس سلسلہ میں پی ڈی ایم اے اور متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے ۔ تمام ہسپتالوں میں ہیٹ ویو کاؤنٹرز قائم کر دیئے گئے ہیں ۔ڈی جی پی ڈی ایم اے علی عرفان کاٹھیا نے کہا کہ ہیٹ سٹروک سے بچا ؤ کیلئے متعلقہ ادویات فراہمی کویقینی بنایا گیا ہے ،ہیٹ ویو سے لودھراں میں 2شہری متاثر ہوئے جنہیں فوری طبی امداد فراہم کی گئی ۔ چولستان کے اضلاع میں صاف پانی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق24گھنٹوں کے دوران لا ہور سمیت پنجاب کے بیشتر میدانی علاقے شدید گرمی کی لہرکے زیراثر رہیں گے ۔ بعض مقامات پر گرد آلود ہوائیں اورجھکڑ چلنے کا امکان ہے ۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش کشمیر میں کوٹلی 5، خیبرپختونخوا میں پٹن کے مقام پر 4، مالم جبہ 3، چترال، کالام 1، سیالکوٹ سٹی 3 اور ایئرپورٹ 1 ، گجرات، نارووال 3، ٹوبہ ٹیک سنگھ 2 جبکہ فیصل آباد میں 1ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں