نان فائلرز کے بیرون ملک سفر پر پابندی،رجسٹریشن نہ کرانے پر دکان سیل،قید بھی ہوگی

نان فائلرز کے بیرون ملک سفر پر پابندی،رجسٹریشن نہ کرانے پر دکان سیل،قید بھی ہوگی

اسلام آباد(نیوز رپورٹر،خصوصی رپورٹر ،نامہ نگار)وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال نان فائلرز کے خلاف مزید سختیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔فنانس بل کے مطابق بجٹ میں نان فائلرز کے بیرون ملک سفرپرپابندی لگانے کی تجویز ہے جبکہ رجسٹریشن نہ کروانے پر دکان سیل کرنے اور دکاندار کو 6ماہ کی قید کی تجاویز بھی سامنے آئی ہیں ۔

چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ نے بجٹ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ٹیکسیشن زیادہ کرنے سے ہی ملک ٹھیک ہو سکے گا،اس بار کوئی چیز سستی نہیں ہو رہی کیونکہ ہم نے حکومتی پالیسی کے مطابق تمام استثنیٰ ختم کردئیے ہیں۔ نان فائلرز کی سمز بند کرنے کے بعد اب بجلی اور گیس کے میٹر منقطع ہونے کے ساتھ ساتھ حج عمرہ اور بچوں کا پڑھائی کیلئے جانا بھی مشکل بنانے کی تجویز دی گئی ہے ۔ تاجروں پر تاجر دوست سکیم میں شامل نہ ہونے پر دکان سیل کرنے کے علاوہ چھ ماہ قید کی سزا بھی زیرغور ہے ۔ امجد زبیر ٹوانہ نے کہاکہ نان فائلرز کے بیرون ملک سفرپرپابندی لگانے کی تجویز ہے تاہم حج عمرہ اور تعلیمی مقاصد کیلئے بیرون ملک جانے والے نان فائلرز کو چھوٹ ہوگی،نان فائلرز چھوٹے بچوں اور اوورسیز پاکستانیوں کو بھی بیرون ملک جانے کی اجازت ہوگی۔

نان فائلرز کو ٹکٹ جاری کرنے پر ٹریول ایجنسی پر 10 کروڑ روپے جرمانہ لگانے کی تجویز ہے جبکہ دوسری مرتبہ ڈیفالٹ پر ٹریول ایجنسی پر 20 کروڑ روپے جرمانہ لگانے کی تجویز ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار طبقے سے 75 ارب روپے ٹیکس وصول کیا جائے گا جبکہ غیر تنخواہ دار طبقے سے 150ارب روپے ٹیکس وصول کئے جائیں گے ،450ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کی گئی۔آئندہ مالی سال ایف بی آر ٹیکس وصولیوں میں3800 ارب روپے سے زائد کا اضافہ کیاجا رہا ہے ،پالیسی اور انفورسمنٹ کے ذریعے 1800 ارب روپے کے ٹیکسز جمع کئے جائیں گے ۔ان کاکہنا تھا کہ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 150 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ کو ختم کیا گیا، غیر منقولہ جائیداد پر 5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی لگائی گئی ہے ،پلاٹس اور کمرشل پراپرٹیز پر بھی ایکسائز ڈیوٹی لگائی گئی ہے ، ایکسپورٹس کو نارمل ٹیکس رجیم میں لایا جا رہا ہے ، ریٹیلرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو بڑھایا گیا ہے ،بجٹ میں 1761 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز لگائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاور ڈویژن سے تفصیلات مانگ رہے ہیں کس گھر میں بجلی کا میٹر کس کے نام پر ہے ، کچھ کیسز میں گھر کسی اور کے نام اور بجلی کا میٹر کسی اور کے نام پر ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں