وفاقی بجٹ سے مہنگائی بڑھے گی،ٹیکسز ریٹ معیشت کیلئے فائدہ مند نہیں:تاجر

وفاقی بجٹ سے مہنگائی بڑھے گی،ٹیکسز ریٹ معیشت کیلئے فائدہ مند نہیں:تاجر

لاہور،اسلام آباد،کراچی (کامرس رپورٹر ،اپنے رپورٹر سے ،مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر کاشف انور نے کہا ہے کہ جو وفاقی بجٹ پیش کیاگیا،اس سے معیشت نہیں چلے گی، مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔

زیرو ریٹنگ کو سٹینڈرڈ ریٹس پر لائیں مگر دیکھیں بزنس مین مشکل میں ہے ، ٹیکس کا نظام آسان کریں کوئی ٹیکس دینے سے نہیں گھبراتا۔کاشف انور نے لاہور چیمبر آف کامرس میں پریس کانفرنس کرتے  کہاکہ بجٹ پرحکومت سے بات کریں گے ،تعمیراتی صنعت کو چلانا ہوگا ورنہ ملک نہیں چلے گا، دستاویزی معیشت کے حامی ہیں، حکومت اگر ٹیکسیشن کو مشکل کرے گی تو ٹیکس چوری بڑھے گی ،ٹیکسز کے ریٹ کو بڑھا دیا گیا جومعیشت کیلئے فائدہ مند نہیں ۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت کے صدر عاطف اکرام شیخ کا کہنا تھاکہ ڈیڑھ فیصد شرح سود کم ہونے سے کچھ نہیں ہوگا، علاقائی ممالک کی فیکٹریوں کو 8 سینٹس جبکہ ہمیں 17 سینٹس کی بجلی ملتی ہے ۔ رئیل سٹیٹ پر15 فیصد ٹیکس سے سیکٹرمکمل بیٹھ جائے گا، بجٹ کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔نائب صدر ثاقب مگوں کا کہنا تھاکہ بجٹ ہدف صنعتوں کی حالت دیکھتے ہوئے بہت زیادہ ہے ، ایکسپورٹ ری فنانس رقم میں اضافہ خوش آئند ہے لیکن ایکسپورٹرز کو عام ٹیکس نیٹ میں لانے سے ایکسپورٹ میں کمی ہوگی، آئی ٹی سیکٹر کیلئے بھاری رقم بہتر، تنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ اچھا قدم ہے ۔ ٹیکس ڈیجیٹائزیشن کی بات اچھی ہے ، رئیل سٹیٹ پرکیپیٹل گین ٹیکس سے بیرون ملک سے رقم کی ترسیل میں کمی آئے گی۔ کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر افتخار احمد کا کہنا ہے کہ یہ بجٹ عوام اور تاجر دوست نہیں ، بہت سی چیزیں اب تک واضح نہیں ، نئے ٹیکسز لگائے گئے اس کا بوجھ ہم سب پر پڑے گا۔ بجٹ میں 3700 ارب اکٹھے کرنے کی بات کی گئی، اقدام سے ہراسمنٹ میں اضافہ ہوگا۔صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریٹ 35 سے 45 فیصد کرنے کو مسترد کرتے ہیں، بجٹ میں حکومتی اخراجات کم کرنے کیلئے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔ چمڑے کے کاروبار پر 18 فیصد سیلز ٹیکس سے جوتے مہنگے ہونگے ، سیلز ٹیکس بڑھانے سے عام آدمی کیلئے مزید مشکلات بڑھیں گی۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے پریس کانفرنس میں نئے مالی سال کے بجٹ کومشکل قرار د دیتے کہا کہ کچھ تجویز کردہ اقدامات قابل تعریف ہیں جبکہ دیگر پریشان کن ہیں۔ حکومت نے سیاحت کے اہم اور متحرک شعبے کو بری طرح نظر انداز کیا جو توجہ سے ملک کے لیے بھاری زرمبادلہ کما سکتا ہے ۔ انہوں نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور مزدوروں کی اجرت میں اضافے کو اچھا اقدام قرار دیا۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں