سانس اورموت پر بھی ٹیکس لگا دیں :سینیٹ ارکان پھٹ پڑے

سانس اورموت پر بھی ٹیکس لگا دیں :سینیٹ ارکان پھٹ پڑے

اسلام آباد (اپنے رپورٹرسے ، مانیٹرنگ ڈیسک) ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف سمیت اپوزیشن ارکان نے نئے مالی سال کے بجٹ پر شدید تنقید اورتحفظات کا اظہارکرتے ہوئے اسے عوام کیلئے زہر قاتل قرار دیا ہوئے کہا کہ سانس لینے اور موت پر بھی ٹیکس لگا دینا چاہیے ، شادی اور بچے پیدا کرنے پر بھی ٹیکس لگا دیں۔

 بجٹ بحث کے دوران سینیٹ ارکان پھٹ پڑے ، ان کا کہنا تھا کہ جن کی تنخواہ 50 ہزار یا اوپر ہے ان کا جینا حرام ہوگیا، اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا آمدن کا ہدف خوش خیالی ہے ، اپوزیشن رکن ایمل ولی خان نے کہا ٹیکس کی بھرمار سے زندگی گزارنا مشکل ہو گیا۔ تاج حیدر نے کہا نجکاری قبول نہیں، دنیش کمار کا کہنا وفاق سود پر صوبوں کو پیسے دے رہا ہے ، مولانا عبدالواسع نے کہا ہندو سینیٹر نے اللہ کا حکم سنایا، ، انہوں نے اپنے منہ پر تھپڑ مار لیا ، شبلی فراز نے کہا کہ بجٹ عوام کیلئے زہر قاتل سمجھتے ہیں ، ایسے سیکٹرز پر ٹیکس لگایا گیا جس سے اکانومی مزید نیچے جائے گی ،پیپلزپارٹی نظریاتی پارٹی کے بجائے مفاداتی پارٹی بن گئی ، حکومتی رکن عرفان صدیقی نے بحث کے دوران کہا بجٹ پر تنقید برائے تنقید نہیں، مثبت سفارشات دیں خیر مقدم کریں گے ۔اپوزیشن کو پوائنٹ سکورنگ کے بجائے ملکی ترقی کیلئے تعمیری کردار ادا کرنا ہو گا۔ ڈپٹی سپیکر نے اجلاس میں وزرا کی عدم موجودگی کی نشاندہی پر رولنگ دی کہ بجٹ بحث کے دوران وزرا ایوان میں حاضری یقینی بنائیں اور تمام متعلقہ وزارتوں کے حکام ایوان میں موجود رہیں ،سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ایسا بجٹ آیا کہ پوری قوم پریشان ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں