مکہ مکرمہ شدیدگرمی،35پاکستانیوں سمیت900سے زائد حاجی جاں بحق

مکہ مکرمہ شدیدگرمی،35پاکستانیوں سمیت900سے زائد حاجی جاں بحق

ریاض،اسلام آباد( اے ایف پی ، اپنے رپورٹر سے ، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں)مکہ مکرمہ میں رواں حج سیزن کے دوران گرمی سے 35پاکستانیوں سمیت 900سے زائد حاجی جاں بحق ہوگئے ،دیگر جاں بحق حاجیوں میں سے کم ازکم 600 کا تعلق مصر جبکہ 144 کا تعلق انڈونیشیا سے ہے ،

گرمی سے اردن کے 60 ، تیونس کے 35 ،ایران کے 11 ، سینیگال کے 3 حاجی جاں بحق ہوئے ، بھارت سے آئے 68حجاج کرام بھی انتقال کرگئے جن میں مقبوضہ کشمیر کی 5خواتین بھی شامل ہیں ۔ پیر کے روز مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیاگیا۔ سعودی حکام کے مطابق گرمی سے متاثرہ دو ہزار سے زائد افراد کا مختلف ہسپتالوں میں علاج کیا جا رہا ہے ۔ایک مصری شخص ہجوم کی زد میں آ کر کچلے جانے کی وجہ سے دم توڑ گیا،مرنیوالوں میں غیررجسٹرڈ حاجی بھی شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مکہ مکرمہ میں موسم انتہائی گرم ہونے کے باعث 800سے زائد حاجی بیمار یوں میں مبتلا ہوکردم توڑ گئے ،جاں بحق ہونے والے 550افرادکی لاشیں مکہ کے المعیسم محلے میں واقع ہسپتال کے مردہ خانے میں رکھی گئیں۔ سفارت کاروں نے بتایا کہ گرمی کے سبب مختلف عارضوں میں مبتلا ہونے والے 2ہزارسے زائد حاجیوں کا علاج کیا جا رہا ہے اور اموات میں اضافے کا خدشہ ہے ۔پاکستانی وزارت مذہبی امور نے کہاکہ عوام درست معلومات کیلئے سوشل میڈیا کے بجائے معتبر ذرائع پر بھروسہ کریں ،افواہوں کو نظرانداز کردیں ۔ڈائریکٹر جنرل پاکستان حج مشن عبدالوہاب سومرو کا اپنے بیان میں کہناتھاکہ ہم سعودی حکومت کی معلومات پر بھروسہ کرتے ہیں اور 18جون سہ پہر 4بجے تک کی رپورٹ کے مطابق 35پاکستانیوں کی اموات ہوئی ،ان میں سے 20مکہ مکرمہ ،6مدینہ منورہ ،4منیٰ،3عرفات اور 2مزدلفہ میں جاں بحق ہوئے ۔سوشل میڈیا پر حجاج کرام کو بے یارومدگار چھوڑنے والی ویڈیو بے بنیاد ہیں ،یہ مشکل حج تھا ،گرمی 50ڈگری تک ہونے کی وجہ سے حاجیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم حاجیوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے ہرممکن اقدامات کئے گئے ۔

بھارت سے آئے ہوئے 68حاجی بھی گرمی کی لپیٹ میں آگئے اور مختلف بیماریوں کا شکار ہوکر چل بسے ،مقبوضہ کشمیر میں مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق اب تک کم سے کم پانچ کشمیری خواتین بھی شدید گرمی کی وجہ سے ہلاک ہو چکی ہیں، جو حج کرنے کیلئے مکہ پہنچی تھیں۔ اردن کے 60شہری چل بسے جن میں سے بیشتر رجسٹریشن کے بغیر حج کرنے مکہ مکرمہ پہنچ گئے تھے ۔مصرکے کم ازکم 600،انڈونیشیاکے 144،تیونس کے 35،ایران کے 11،سینی گال کے 3حاجیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جو گرمی کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا شکا رہوگئے تھے ۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس حج کے دوران گرم موسم کے باعث 240 حاجیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی تھی، جن میں سے زیادہ تر انڈونیشیا کے شہری تھے ۔ ایک روز قبل منیٰ میں حجاج کو اپنے سروں پر پانی کی بوتلیں انڈیلتے ہوئے دیکھا گیا جب کہ رضاکاروں نے ٹھنڈا رہنے میں مدد کیلئے کولڈ ڈرنکس اور تیزی سے پگھلنے والی چاکلیٹ آئس کریم بھی تقسیم کیں۔سعودی حکام نے عازمین کو دن کے گرم ترین اوقات میں چھتری استعمال کرنے ، وافر مقدار میں پانی پینے اور دھوپ کی چبتی روشنی میں جانے سے گریز کا مشورہ دیا تھا۔سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق رواں برس تقریباً 18 لاکھ خوش نصیبوں نے حج ادا کیا جن میں سے 16 لاکھ بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے حاجی تھے ۔خیال رہے کہ ہر سال کئی ہزار حجاج سرکاری حج ویزا حاصل کئے بغیر حج کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو خطرناک اقدام ہے کیونکہ اس طرح یہ منیٰ کے راستے میں سعودی حکام کی طرف سے فراہم کردہ ایئر کنڈیشنڈ کیمپ کی سہولیات حاصل نہیں کر پاتے ۔ سعودی سفارت کاروں کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں غیر رجسٹرڈ مصری حاجیوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں