قومی اسمبلی :بجٹ پر بحث،پیپلزپارٹی ارکان کی ن لیگ پر تنقید

قومی اسمبلی :بجٹ پر بحث،پیپلزپارٹی ارکان کی ن لیگ پر تنقید

اسلام آباد(نامہ نگار،سٹاف رپورٹر) قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث جاری ہے ، پیپلز پارٹی کے عبدالقادر گیلانی نے حکومت اور ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ پیپلز پارٹی کے دیگر ارکان نے بھی بجٹ پر تنقید کی۔

عبد القادر گیلانی نے کہا ہم نے آپ کو وزیر اعظم کا ووٹ دیا آپ نے ہمیں کیا دیا، ہم کسی کے مرہون منت نہیں ہیں، ہم نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، وزیر اعظم ہوتے تو بتاتے آپ پاپولر نہیں ہیں لیکن آپ کو قومی مفاد میں سپورٹ کر رہے ہیں، ٹیکس ملتا ہے تو لاہور کی اورنج لائن بنتی ہے ، کیا ہمیں بجٹ کو منظور کرنا چاہیے ؟ ہمیں لاہور کے برابر بجٹ دیں، پی ٹی آئی کے دور میں جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ بنایا گیا، مسلم لیگ ن نے اسے ختم کر دیا،ہمیں ہر کام کیلئے لاہور جانا پڑتا ہے ، تخت لاہور سے کب ہماری جان چھوٹے گی،اگر اپنا گراف بڑھانا ہے تو کچھ کرنا ہوگا، سرائیکی صوبہ بنا کریڈٹ تم لے لو، میں سرائیکی صوبے کا بل پیش کروں گا جو مخالفت کرے گا اسے جگہ نہیں ملے گی۔ پیپلز پارٹی کے علی موسیٰ گیلانی نے کہا ہمیں جنوبی پنجاب صوبہ چاہئے ،یہ ہمارا حق ہے ، ہم وسائل کی بنیاد پر صوبہ چاہتے ہیں، ہم اسی تنخواہ پر کام کرلیتے اگر ہمیں اپنا حق ملتا۔ پیپلز پارٹی کی سحر کامران نے کہا تنخواہیں بڑھا دیں لیکن پرائیوٹ سیکٹر کے لوگ کیا کریں،وزیر اعظم صاحب! آپ کے قول و فعل میں تضاد ہے ۔ پیپلز پارٹی کی شاہدہ رحمانی نے کہا ٹیکسوں میں اضافے سے 20 کروڑ پاکستانیوں کی زندگی مشکل ہو جائے گی۔ ملک کا ہر پیدا ہونے والا بچہ2لاکھ 80 ہزار روپے کا مقروض ہے ۔ پیپلزپارٹی کے آغا رفیع اللہ نے کہاحکومت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل لوگوں پر بھی ٹیکس لگا دیا۔ پیپلز پارٹی کی شگفتہ جمانی نے کہا ٹیکسوں کی بھرمار سے عام آدمی کی مشکلات بڑھیں گی۔ پیپلز پارٹی کی حنا ربانی کھر نے کہا کسان بھیک نہیں اپنا حق مانگ رہا ہے کسان کو اپنا حق دینا ہوگا۔ پیپلز پارٹی کی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے ملک میں سیاسی بحران ہے جس کی ذمہ دار مسلم لیگ ن ہے پیپلزپارٹی نہیں۔مسلم لیگ(ن)کے شیخ آفتاب احمد نے کہا ہمیں یہاں پر گالم گلوچ کے بجائے تحمل، برداشت اور افہام و تفہیم کا کلچر فروغ دینا ہو گا،ہمیں مخالفت برائے مخالفت کا کلچر ترک کرنا ہوگا۔ سنی اتحاد کونسل کے عاطف خان نے کہا حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان نورا کشتی جاری ہے ۔ جے یو آئی کے مولانا مصباح الدین نے کہا ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں آپر یشن سے باز رہیں ہم اپنے گھر نہیں چھوڑیں گے ۔ وزیر مملکت آئی ٹی شزا فاطمہ نے کہا ہمارے ادوار حکومت میں اب تک 10 لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کیے جاچکے ہیں۔ ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ یہاں نظریاتی کم اور نفسیاتی زیادہ آگئے ہیں،جنوبی پنجاب صوبہ بننا چاہئے ، پاکستان میں اور بھی صوبے بننے چاہئیں۔پیپلزپارٹی کے نبیل گبول نے کہاپاکستان قرضے اتارنے کے لئے قرضے لے رہا ہے ، اس زندگی سے اچھا ہے آدمی مر کیوں نہیں جاتا، سکون واقعی قبر میں ہے ۔ سنی اتحاد کونسل کے شیخ وقاص اکرم نے کہا عمران خان جیل میں بیٹھ کر حکومت کو انگلیوں پر نچا رہا ہے ۔ اسد قیصر نے کہا کہ آپریشن عزم استحکام پر ہم نے کوئی پختون کارڈ نہیں کھیلا،ہم نے اپنے مظلوم لوگوں کی بات کی۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں