عوام پاکستان پارٹی کا قیام:اسمبلی میں بیٹھے زیادہ ترلوگ الیکشن ہارے ہیں:شاہد خاقان عباسی:جن میں وفانہ ہو،وہ کیا سیاست کرینگے:وفاقی وزیر اطلاعات
اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)عوام پاکستان پارٹی کے نام سے نئی سیاسی جماعت کا آغاز کر دیا گیا ۔ لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے بانی رہنما وسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا پورا ملک تکلیف میں ہے لیکن حکمرانوں کو ملک نہیں کرسی کی فکر ہے۔
موجودہ اسمبلی میں بیٹھے زیادہ تر لوگ الیکشن ہارے ہوئے ہیں، جو ملک دودھ پر بھی ٹیکس لگادے وہ اگلے سال کیا کرے گا؟ ،فارم 47 والے ملک نہیں بناتے ،مہنگائی آسمانوں کو چھو رہی ہے لیکن کسی کو بھی اسکی فکر نہیں ، آج ہم سب تماشائی بنے بیٹھے ہیں، پاکستان میں ریڈی میڈ جماعتیں بنتی ہیں ہم وہ نہیں، ملک میں سیاسی استحکام ہے نہ ہی معاشی، جن پارٹیوں کو اسٹیبلشمنٹ نے بنایا وہ سوچتے ہیں انکے بغیر سیاسی جماعتیں ناکام ہیں،ہم نے بڑے بڑے تجربات کر لئے ، ایک بار ملک کو آئین کے تحت چلا کر دیکھ لیں۔ دنیا کی معیشت انٹرنیٹ پرچلتی ہے ہم اسے بندکردیتے ہیں، ہر شہری کی بنیادی ذمہ داری ٹیکس دینا ہے لیکن 50فیصد ٹیکس دیناذمہ داری نہیں، ایک فیصداشرافیہ کی حکومت ہے جونظام کی تبدیلی نہیں چاہتی، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھے لوگوں کی اکثریت الیکشن ہاری ہوئی ہے ۔ ہم نے ابھی کسی کو اپنی پارٹی میں شمولیت کی دعوت نہیں دی، الیکٹیبل سیاست کا حصہ ہیں لیکن ہر الیکٹیبل قابل قبول نہیں۔ اس ملک میں ہر کوئی احتساب کی بات کرتا ہے ، احتساب کرنا ہے تو ان کا کریں جو خود ٹیکس نہیں دیتے دوسروں پر لگاتے ہیں،یہ ملک میں سمگلنگ کو نہیں روک سکتے لیکن دودھ پر ٹیکس لگا دیتے ہیں۔ تین چار ہفتے بعد ملکی مسائل پرپارٹی کا وژن بتائیں گے ، معاشی ترقی اور استحکام کیلئے انصاف کا نظام چاہئے ، گورننس کی بہتری مقامی حکومت کی مضبوطی سے ہی ہو سکتی ہے ۔ پاکستان میں سیاست کی ناکامی کی سب سے بڑی دلیل ہے کہ آج اس ملک میں عام آدمی بھی سمجھتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے بغیر سیاست نہیں ہوسکتی،یہ سوچ اسلئے بنی کہ جو جماعتیں بنیں، وہ انہوں نے ہی بنائی ہیں ۔
اسٹیبلشمنٹ کا جوڈیشری سے رشتہ اور دیگر رشتے آئینی ہیں، ہم سب نے غلطیاں کی ہیں لیکن ان کو درست کرنا چاہتے ہیں، مسلم لیگ ن نے ووٹ کی عزت کی سیاست چھوڑکر اقتدار کی سیاست شروع کردی تو میں نے معذرت کرلی۔عوام پاکستان پارٹی کے سیکرٹری جنرل سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا نظام بدلنے کیلئے نئی سیاسی جماعت بنائی ،یہ ملک ایسٹ انڈیا کمپنی چلارہی ہے ، مڈل کلاس طبقے کو مارا جارہاہے ، یہاں پچاس ہزار تنخواہ پر بھی ٹیکس مانگا جاتا ہے ،پاکستان کا نظام صرف اشرافیہ کے کام آتا ہے ، پاکستان نظام درست نہ ہونے پر پیچھے رہ گیا ، ایک وقت تھا پاکستان جنوبی ایشیا میں سب سے امیر ملک تھا، یہ شکاری اور شکار کا نظام ہے ، آج ہم بنگلہ دیش، ہندوستان اور نیپال سے پیچھے ہیں۔ سیاست صرف سیاستدانوں، ججوں اور فوجیوں پر نہیں چھوڑسکتے ، جب تک ملک سے غربت کا خاتمہ نہیں ہوگا حالات نہیں بدل سکتے ۔ سابق گورنر خیبرپختونخو وسینئر سیاستدان سردار مہتاب عباسی نے کہا پاکستان کے ترقی نہ کرنے کی وجہ وہ طبقہ ہے جس نے تمام وسائل پر قبضہ کر رکھا ہے ۔ موجودہ صورتحال کی ذمہ دارسیاسی جماعتیں بھی ہیں، اس نظام کو اب بڑے آپریشن کی ضروت ہے ، ان لوگوں کوسسٹم سے الگ کرنے کی ضروت ہے ۔سابق وفاقی وزیرصحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا پاکستان کی گورننس ٹھیک نہیں، سیاسی عدم استحکام ہے ، یہ بات ذہن سے نکال دیں کہ ہمیں کہا گیا ہے کہ سیاسی پارٹی بنائیں، ہمیں سیاست کرنے کیلئے کسی اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت نہیں ۔تقریب میں سابق صوبائی وزیر زعیم قادری و دیگر رہنما بھی شریک تھے ۔عوام پاکستان پارٹی کا نعرہ’’بدلیں گے نظام‘‘ہے ، اور اس کا جھنڈا سبز اور نیلا ہے جس پر پارٹی کا نام سفید میں لکھا گیا ہے ۔آرگنائزنگ کمیٹی کی رکن فاطمہ عاطف کے مطابق پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات 19 جون کو ہوئے تھے جس میں شاہد خاقان عباسی کو پارٹی کا کنوینیئر اور مفتاح اسماعیل کو سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا تھا۔
اسلام آباد(مانیٹرنگڈڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ نئی سیاسی جماعت اربوں پتی سرمایہ کاروں کا اکٹھ تھا جس میں پرانی ٹیپ چلائی گئی ، جب ارب پتی سرمایہ کار ملک کی سب سے بڑی کرسی پر براجمان تھے تو اس وقت خاموش کیوں تھے ،جن میں وفا نہ ہو،وہ سیاست کیاکرینگے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں بننے والی نئی سیاسی جماعت عوام پاکستان پارٹی کی لانچنگ تقریب پر شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے بیانات پر ردعمل دیتے کہا کہ آج تضادات سے بھرپور تقریریں دیکھنے کو ملیں، تقریریں کرنے والے ماضی میں اقتدار کی کرسی سے بھرپور لطف اندوز ہوتے رہے ، عوام سوال کرتے ہیں کہ جب ملک کی سب سے بڑی کرسی پر براجمان تھے تب آپ کیوں خاموش تھے ، وزیراعظم، وزیر پٹرولیم اور وزیر خزانہ رہنے والے آج کئے گئے اعلانات پر اقتدار کے عہدوں پر رہتے ہوئے عمل کیوں نہ کر سکے ۔ ایک جانب کہتے ہیں کہ اقتدار ہماری منزل نہیں اور ساتھ ہی خود کو مسیحا بھی قرار دیتے ہیں۔ مسلم لیگ ن جب بھی اقتدار میں آئی عوام کے معیار زندگی اور ملکی ترقی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔ وزیراعظم اور انکی کابینہ دن رات پاکستان کو معاشی میدان میں ابھرتا ہوا ملک بنانے کیلئے اپناحصہ ڈال رہے ہیں ۔