عمران خان،اہلیہ نکاح کیس میں بری،نیب ریفرنس میں گرفتار
اسلام آباد ،راولپنڈی،لاہور(اپنے نامہ نگار سے ،خبرنگار، کورٹ رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت کے دوران نکاح کیس میں سزائوں کیخلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا3 فروری 2024 کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
جس میں 7،7سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور دونوں ملزموں کو مقدمہ سے بری کردیا۔ ادھر قومی احتساب بیورو (نیب )نے بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کو نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا،گزشتہ روز سماعت کے دوران خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف نے اپنے دلائل مکمل کئے جبکہ سلمان اکرم راجہ نے جواب الجواب میں اپنے دلائل مکمل کئے ۔ عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے 3 بجے تک سماعت ملتوی کی بعدازاں عدالت نے 28 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خاور مانیکا کے وکیل کے مطابق خاور مانیکا کو رجوع کے حق سے محروم رکھا گیا ، جرح کے دوران خاور مانیکا نے خود تسلیم کیا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے نکاح کی خبر انہیں دوسرے روز ہی مل چکی تھی ، خاور مانیکا کو شکایت داخل کرنے کا خیال چھ سال بعد آیا ، یہ حیرت انگیز ہے کہ رجوع کے حق کیلئے غیر فعال رہے ، رجوع کا وقت اس شکایت کے دائر ہونے سے قبل ختم ہو چکا ۔
خاور مانیکا بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر عدت کے دوران نکاح کا جرم ہونے کا الزام ثابت کرنے میں ناکام رہے ، اپیلیں منظور کرکے ٹرائل کورٹ کا 3 فروری 2024 کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے ، دونوں اپیل کنندگان کو الزام سے بری کیا جاتا ہے ، وہ اگر کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے ، رہائی کی روبکار سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے نام جاری کی جاتی ہے ۔ فیصلے کے بعد نیب نے بانی تحریک انصاف، بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں گرفتاری ڈال دی، ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی اور گیٹ 5 سے اندر جا کربانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو گرفتار کرلیا،ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی کو گیٹ نمبر 3سے رہا کر کے دوبارہ گرفتار کیا گیا۔ اسلام آباد کی سیشن عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی عدت کیس میں رہائی کی روبکار تو جاری کردی تاہم 5 دیگر کیسز میں روبکار جاری نہ ہونے پر بانی پی ٹی آئی کی رہائی ممکن نہیں۔ وہ 9 مئی کے راولپنڈی میں درج 12 کیسز میں ضمانت پر ہیں، انکی راولپنڈی میں درج 5 مقدمات میں ابھی تک روبکار جاری نہیں ہوئیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی کی سائفرکیس میں بھی روبکار موصول نہیں ہوئی ۔ نیا کیس10قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے ، نیب انکوائری کے مطابق بانی پی ٹی آئی پر ایک نہیں7گھڑیاں خلاف قانون لینے اور بیچنے کا الزام ہے ۔
گراف واچ، رولیکس گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ کیس کا حصہ ہیں، تحفے قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لئے بغیر ہی بیچے جاتے رہے ۔ادھر انسداد دہشتگردی راولپنڈی کی خصوی عدالت نے بانی پی ٹی آئی سے 9مئی کے 3مقدمات کی تفتیش سے متعلق پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دیدی ، پولیس نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ جناح ہائوس حملہ،عسکری ٹاور حملہ اور شادمان تھانہ جلائو گھیرائو کے 3مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی عبوری ضمانتیں خارج ہوچکی ہیں جومختلف کیسز میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں انکی تینوں مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی ہے لہذا ان مقدمات سے متعلق بانی پی ٹی آئی سے جیل میں تفتیش کی اجازت دی جائے ، عدالت نے درخواست منظور کرکے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دیدی ۔اجازت کے بعد انسپکٹر منیر، ارحم اور اکمل پر مشتمل لاہور پولیس کی ٹیم تفتیش کیلئے اڈیالہ جیل پہنچ گئی۔دوسری جانب بانی پی ٹی آئی نے 3 مقدمات میں عبوری ضمانتیں خارج کرنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ۔