اسلام آباد ہائیکورٹ،صنم جاویدخاموش رہنے کی شرط کیساتھ رہا

اسلام آباد ہائیکورٹ،صنم جاویدخاموش رہنے کی شرط کیساتھ رہا

اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ آئندہ سماعت تک صنم جاوید کی جانب سے ایک لفظ بھی بولا گیا تو عدالت اپنا آرڈر واپس لے لے گی۔۔۔

عدالت نے مقدمات کاایک سال کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے جمعرات تک صنم جاوید کی گرفتاری سے روک دیا ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے صنم جاوید کے والد کی درخواست پر سماعت کی ،علی اشفاق ایڈووکیٹ نے کہا وکیل کے دفتر سے گرفتار کر لیا گیا ، 12 مقدمات بنائے گئے ہیں ، جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایف آئی اے مقدمہ سے ڈسچارج کیا ، عدالت نے صنم جاوید کے خلاف تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے جمعرات تک گرفتاری سے روک دیا ، عدالت نے ہدایت کی جمعرات تک صنم جاوید اسلام آباد کے دائرہ اختیار سے باہر نہ جائے ، قبل ازیں بلوچستان پولیس نے صنم جاوید کو جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس کی عدالت میں پیش کرکے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی ، دورانِ سماعت عدالت کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے آفیشلی ڈائریکشن آئیں کہ صنم جاوید کو ہائیکورٹ پیش کیا جائے ، یہ عدالت تب تک کوئی بھی فیصلہ نہیں دے سکتی جب تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ نہیں آتا ، ڈیوٹی جج عامر ضیاء کی عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے صنم جاوید کے کیس سے ڈسچارج ہونے پردائر اپیل میں فریقین کو 18 جولائی کے لئے نوٹس جاری کر دئیے ۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا کی رخصت کے باعث سماعت ڈیوٹی جج عامر ضیا نے کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں