پاکستان کی آبادی24کروڑ14لاکھ90ہزار،61فیصد خواندہ

پاکستان کی آبادی24کروڑ14لاکھ90ہزار،61فیصد خواندہ

لاہور(دنیانیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)ادارہ شماریات نے گزشتہ روز پاکستان کی ساتویں اور پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کی تفصیلی نتائج پر مشتمل رپورٹ جاری کردی ،جس کے مطابق پاکستان کی آبادی 24کروڑ14لاکھ 90ہزار ہے اور 61 فیصد افراد خواندہ ہیں۔

جن میں  68فیصد مرد اور 53فیصد خواتین پڑھی لکھی ہیں ۔کراچی سب سے بڑاشہر ہے ، پاکستان میں آبادی میں اضافے کی سالانہ شرح 2.5 فیصد ہے اوریہ خطے میں بلند ترین سطح ہے ،اگر یہ شرح نمو برقرار رہی تو 2050 تک پاکستان کی آبادی دوگنا ہو جائے گی۔ پاکستان کی ساتویں اور پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کے مطابق پاکستان میں 51.5 فیصد مرد اور48.5 فیصد خواتین ہیں،دیہی آبادی 61 فیصد جبکہ شہری آبادی 39 فیصد ہے ۔ پاکستان میں 87 لاکھ غیر مسلم آباد ہیں، اسی طرح غیر ملکیوں کی تعداد 21 لاکھ 20 ہزار ہے جن میں سے 90 فیصد سے زائد افغان شہری ہیں،سب سے زیادہ افغان شہری خیبر پختوانخوا میں مقیم ہیں۔ کراچی دو کروڑ سے زائد آبادی کے ساتھ ملک کا سب سے بڑا شہر ہے ، لاہور ایک کروڑ 30 لاکھ آبادی کے ساتھ دوسرا اور پشاور 47 لاکھ 60 ہزار آبادی کے ساتھ تیسرا بڑا شہر ہے جبکہ صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ شہر کی آبادی 25 لاکھ 90 ہزار ہے ۔

پاکستان میں 10 سال یا زائد عمر کے 10 کروڑ 41 لاکھ افراد پڑھے لکھے ہیں، اسلام آباد 84 فیصد خواندہ آبادی کے ساتھ سرفہرست ہے ۔66 خواندہ آبادی کے ساتھ پنجاب دوسرے ، سندھ 58 فیصد کے ساتھ تیسرے ، خیبرپختونخوا 51 فیصد کے ساتھ چوتھے اور بلوچستان 42 فیصد خواندہ آبادی کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے ۔ ملک میں 36 فیصد بچے سکول سے محروم ہیں جبکہ پانچ سے 16 سال کی عمر کے دو کروڑ 53 لاکھ 70 ہزار بچے سکولوں سے باہر ہیں۔پنجاب میں سکولوں سے باہر بچوں کی تعداد 96 لاکھ، سندھ میں 78 لاکھ ،خیبرپختوانخوا میں 49 لاکھ اور بلوچستان میں 50 لاکھ ہے ۔بلوچستان میں سب سے زیادہ 58 فیصد بچے سکولوں سے باہر ہیں، سندھ میں شرح 46 فیصد اور خیبرپختوانخوا میں 37 فیصد ہے ،پنجاب میں سب سے کم 27 فیصد بچے سکول نہیں جاتے جبکہ بلوچستان میں خواتین میں شرح خواندگی صرف 33 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

بلوچستان میں 18.4 فیصد آبادی پینے کے پانی کے لئے کنوؤں کا استعمال کرتی ہے ۔ خیبرپختونخوا میں 10.2 فیصد، سندھ میں 3.5 فیصد اور پنجاب میں 0.97 فیصد آبادی کنویں کا پانی استعمال کرتی ہے ۔پاکستان میں نصف سے زائد 52 فیصد آبادی لکڑیاں جلا کر کھانا بناتی ہے ، 14 لاکھ گھروں میں آج بھی جانوروں کا گوبر ایندھن کے طور پر جلایا جاتا ہے ۔ملک بھر میں 42 فیصد گھرانوں کو کھانا بنانے کیلئے گیس میسر ہے ، 43 ہزار گھرانے بجلی سے کھانا بناتے ہیں جبکہ 45 ہزار گھرانے کھانا بنانے کیلئے مٹی کا تیل استعمال کرتے ہیں۔پاکستان میں کل آبادی کا 3.10 فیصد افرادمعذور ، 3.30مرد فیصداور2.88 خواتین معذور ہیں ۔پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز یکم مارچ 2023 کو ہوا، اپنی نوعیت کی اس پہلی مردم شماری میں کاغذ اور قلم کے روایتی استعمال کی بجائے ٹیبلیٹس اور آن لائن ایپلیکشنز کو استعمال کیا گیا۔ ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج 30 اپریل 2023 کو جاری ہونا تھے مگر تقریباً ایک سال تین ماہ کی تاخیر سے یہ نتائج گزشتہ روز جاری کئے گئے ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں