دالوں ،چاول پرود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف مشترکہ جدوجہد ،ملک بھر کی اجناس منڈیوں کا اعلان

دالوں ،چاول پرود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف مشترکہ جدوجہد ،ملک بھر کی اجناس منڈیوں کا اعلان

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک، خبرایجنسیاں) پاکستان بھر کی اجناس منڈیوں کے صدور نے دالوں اور چاول پر ودہولڈنگ ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے فیصلے کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا اعلان کردیا۔

جوڑیا بازار میں اجناس منڈیوں کے تاجروں کا مشترکہ ہنگامی اجلاس ہوا۔بہت سی تاجر تنظیموں کے عہدیدار زوم کے ذریعے ٹیکس کے نفاذ پر ہنگامی اجلاس میں پھٹ پڑے ۔چیئرمین کراچی گروسرز اینڈ ہول سیلرز عبد الرؤف ابراہیم نے کہا کہ دالوں اور چاول پر ود ہولڈنگ ٹیکس کسی صورت قبول نہیں، وزیراعظم اور وزیر خزانہ بنیادی اشیاء ضروریہ پر ٹیکس کا نفاذ فوری ختم کریں، ایف بی آر کے لیے ریٹیلرز اور ڈیلرز سے شناختی کارڈ اور ٹیکس اکٹھا نہیں کریں گے ، دالوں اور چاول کی قیمتوں میں دس سے پندرہ روپے فی کلو اضافہ ہوجائے گا۔تاجر رہنما محمود مولوی نے کہا کہ حکومت اس معاملے پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات کرے ، راتوں رات ٹیکسوں کے نظام کو تبدیل نہ کیا جائے ، ملک میں ٹیکسوں کا سسٹم صحیح ہوجائے تو سب فائلرز ہوجائیں گے ۔

عبد الرؤف ابراہیم نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر مذاکرات کریں ورنہ ہڑتال پر چلے جائیں گے ، کیا پیڑولیم ڈیلرز اور فلور ملز کی طرح ہڑتال کریں تب حکومت بات سنے گی۔ملک بھر کی غلہ منڈیوں کے تاجروں نے حکومت کو ود ہولڈنگ ٹیکس ہٹانے کیلئے پانچ روز کی مہلت دے دی۔ عبدالرؤف ابراہیم نے مزید کہا کہ 30 جولائی کو ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف احتجاج کے حتمی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا ،لاہور ہائی کورٹ میں آج ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف درخواست دائر کریں گے ۔ سابق نائب صدر کے سی سی آئی حارث اگر نے کہا کہ کراچی چیمبرٹیکسز کے نفاذ کے معاملے پر تاجروں کے ساتھ ہے اور تاجروں کی مکمل حمایت کا اعلان کررہا ہے ،امپورٹرز، ہول سیلرز اور ریٹیلرز سطح پر علیحدہ علیحدہ ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ غلط اقدام ہے جبکہ دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا لیکن پاکستان میں نرالا رواج ہے ۔ ممبر ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن فیصل انیس مجید نے کہا کہ حکومت کی جانب سے حالیہ ٹیکسز کے نفاذ سے دالوں، چاول اور دیگر اجناس کی قیمتیں پندرہ سے بیس فیصد تک بڑھ جائیں گی،حکومتی ٹیکسز کے نفاذ سے اجناس کا کاروبار بری طرح متاثر ہوگا۔ ممبرایسوسی ایشن دلیپ کمار نے کہاکہ دالیں، چاول، چینی اور دیگر بنیادی ضرورت کی اشیا ٹیکس سے مستثنٰی ہوتی ہیں،حکومت کو ٹیکس فوری واپس لینا چائیے ،اجناس کی امپورٹ، ہول سیل اور ریٹیل سطح پر ٹیکس کا نفاذ سراسر زیادتی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں